گملہ ( جھارکھنڈ ) 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) نریندر مودی نے آج کانگریس کے انتخابی منشور کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا اور کہا کہ پارٹی نے 2004 اور 2009 میں کئے گئے ان ہی وعدوں کو دہرایا ہے جو پورے نہیں کئے گئے ہیں۔ مودی نے یہاں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے کل اپنا منشور جاری کیا ہے جو جھوٹ کا پلندہ ہے ۔ انہوں نے وہی وعدے دہرائے ہیں جو سابق میں کئے گئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کیلئے اس کا منشور گیتا ‘ بائبل ‘ قرآن جیسا ہوتا ہے اور اسے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہر خاندان کو روزگار فراہم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ کانگریس سے سوال کریں کہ اس نے گذشتہ پانچ سال میں اپنے کتنے انتخابی وعدے پورے کئے ہیں۔ اگر عوام یہ سوال کرنے پر اتر آئیں تو سیاسی جماعتیں جھوٹے منشور جاری کرنا ترک کردینگی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قائدین اسکامس میں ملوث ہیں جن کی وجہ سے عوام کی خوشحالی متاثر ہو رہی ہے ۔
انہوں نے بہار میں ساسارام کے مقام پر بھی ایک جلسہ سے خطاب کیا اور بہار کو ترقی دینے میں ناکامی پر چیف منسٹر نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے اسپیکر لوک سبھا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایک خاتون ہوتے ہوئے انہوں نے علاقہ میں خواتین کے مسائل کو حل کرنے پر تو جہ نہیں دی ۔ انہوں نے کہا کہ جب جھارکھنڈ ‘ بہار کا حصہ تھا تو یہاں کوئلہ کی کانیں تھیں لیکن مرکزی و ریاستی حکومت نے یہ کوئلہ ہڑپ کرلیا ہے اور ترقی کیلئے انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب قائدین 21 ویں صدی کی بات کر رہے ہیں بہار ہنوز تاریکی میں ہے ۔