تقسیم ریاست پر عوام کے اعتماد کا عدم حصول ، پی ستیہ نارائنا کی تلگو دیشم میں شمولیت کے بعد بیان
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : کانگریس نے ریاست کے مفادات کو نقصان پہنچاتے ہوئے یکطرفہ فیصلہ کیا جس کا خمیازہ کانگریس کو بھگتنا پڑے گا ۔ سابق ریاستی وزیر مسٹر پی ستیہ نارائنا نے آج اپنے حامیوں کی کثیر تعداد کے ہمراہ تلگو دیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ۔ صدر تلگو دیشم مسٹر نائیڈو کی موجودگی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے مسٹر پی ستیہ نارائنا نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس نے ریاست کی تقسیم کے لیے عوام کو اعتماد میں لینے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی منقسم آندھرا پردیش کے علاقوں آندھرا اور رائلسیما کی ترقی کا کوئی منصوبہ پیش کیا ۔ مسٹر ستیہ نارائنا نے کہا کہ صدر تلگو دیشم مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے تقسیم کے مسئلہ پر اختیار کردہ موقف سے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کا اظہار ہوتا ہے اور مسٹر نائیڈو نے ترقی کا جو منصوبہ تیار کیا ہے وہ انتہائی متاثر کن ہے ۔ سابق ریاستی وزیر نے کانگریس کو بدعنوان اور بے قاعدگیوں میں ملوث قائدین کی پشت پناہی کرنے والی سیاسی جماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک اور ریاست سے کانگریس کے صفائے کے ذریعہ ہی ترقی کو ممکن بنایا جاسکتا ہے چونکہ بدعنوانیوں و بے قاعدگیوں سے پاک معاشرے و حکمرانی کے ذریعہ ہی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔ صدر تلگو دیشم پارٹی مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس موقعہ پر سابق ریاستی وزیر پی ستیہ نارائنا اور ا ن کے حامیوں کا پارٹی میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم پارٹی اصولوں و اقدار پر مبنی سیاست کی قائل ہے اور جوڑ توڑ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔
انہوں نے بتایا کہ عوام کی خدمت اور ریاست کی ترقی سے دلچسپی رکھنے والے قائدین تلگودیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے گذشتہ یوم منظر عام پر آئے رشوت ستانی کے سنگین معاملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ریاست کو نہ صرف حکومت نے لوٹا بلکہ مرکز بھی اس معاملہ میں برابر حصہ دار رہا جس کا اندازہ فیڈرل بیورو آف انوسٹیگیشن کے مقدمہ سے لگایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ یف بی آئی نے کافی تحقیق کے بعد جن لوگوں پر فرد جرم عائد کیا ہے ان میں کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کے وی پی رامچندر راؤ بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرکز فوری طور پر اس معاملہ پر جواب دے چونکہ کانکنی کی اس معاملت میں ریاستی حکومت کے ساتھ مرکزی حکومت نے بھی لائسنس جاری کیا ہے ۔ مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے بتایا کہ ریاست میں ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور میں ہوئی بدعنوانیوں سے ریاست تباہ ہوچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ترقی اور تلگو عوام کے استحکام کے لیے یہ ضروری ہے کہ تلگو دیشم پارٹی کو اقتدار حاصل ہو ۔ مسٹر نائیڈو نے بتایا کہ تلگو دیشم پارٹی کی کارکردگی سے عوام اچھی طرح واقف ہیں اور چاہتے ہیں کہ ریاست کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تلگو دیشم کو اقتدار حاصل ہو ۔ انہوں نے بتایا کہ تلگو دیشم پارٹی دونوں ریاستوں میں اقتدار حاصل کرتے ہوئے تلگو عوام کی ترقی کو یقینی بنائے گی اور دونوں ریاستوں کو ترقی دے گی ۔۔