کانگریس و کمیونسٹ جماعتوں پر موقع پرستانہ سیاست کا الزام

ملک کی پانچ ریاستوں میں انتخابی فائدہ حاصل کرنا اصل مقصد : مرکزی وزیر دتاتریہ کا بیان
حیدرآباد 27 فبروری ( پی ٹی آئی ) کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ لیبر ( آزادانہ چارچ ) مسٹر بنڈارو دتاتریہ نے آج الزام عائد کیا کہ یہ جماعتیں جے این یو تنازعہ اور دیگر مسائل پر موقع پرستانہ سیاست کر رہی ہیںاور ان کا مقصد ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں فائدہ حاصل کرنا ہے ۔ دتاتریہ نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت پرسکون انداز میں ایوان کی کارروائی چلارہی ہے تو یہ تکلیف دہ بات ہے کہ کانگریس پارٹی ایوان میں موجود تک نہیں ہے ۔ وہ یہاں جو کچھ اسے کہنا تھا کہہ کر چلی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپوزیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کی سماعت کرے کہ حکومت اس کا کیا جواب دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا جواب سنے بغیر فرار حاصل کرنا اور حکومت پر مسلسل تنقیدیں کرنا درست نہیں ہے ۔ یہ یکطرفہ عمل ہے ۔ کانگریس پارٹی ابتداء ہی سے اسی یکطرفہ رویہ پر عمل پیرا ہے ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مغربی بنگال میں مجوزہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بائیں بازو کی جماعتیں بھی کانگریس کی دھن پر گنگنا رہی ہیں۔ یہ جماعتیں بھی بی جے پی اور آر ایس ایس کو اقلیتی ووٹ بینک کی خاطر تنقیدوں کا نشانہ بنا رہی ہیں کیونکہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ان کمیونسٹ جماعتوں کا مستقبل داؤ پر ہے ۔ انہوں نے حیرت ظاہر کی کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں اظہارخیال کیوں نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں نے کہا تھا کہ وہ حکومت سے پارلیمنٹ میں سوال کرینگی ۔ انہوں نے ایک بھی سوال نہیں پوچھا ۔ حکومت ان کو بے نقابک رنے کے موقف میں تھی ۔ ان کا پاس جے این یو واقعہ اور دوسرے مسائل پر کوئی جواب نہیں تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرینگے لیکن وہی فرار اختیار کرچکے ہیں۔ وزرا نے ہر سوال کا موثر جواب دیا ہے اور انہوں نے کوئی بات نہیں چھپائی ہے ۔ بی جے پی لیڈر نے تاہم روہت ویمولہ خود کشی مسئلہ پر کچھ بھی کہنے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ مسئلہ عدالت میں زیر دوران ہے اور پارلیمنٹ میں اس پر مباحث ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں آئندہ دنوں میں وزارت لیبر سے متعلق بلوں پر تبادلہ خیال ہوگا ۔