ملنا ساگر پراجکٹ میں مداخلت پر سخت انتباہ، بی نرسیا گوڑ ٹی آر ایس ایم پی کا بیان
حیدرآباد۔/25جون، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ بی نرسیا گوڑ نے اپوزیشن جماعتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرسیا گوڑ نے کہا کہ میدک اور نلگنڈہ ضلع کے علاوہ رنگاریڈی ضلع کے کئی علاقوں کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے شروع کردہ ملنا ساگر پراجکٹ کی تکمیل میں کانگریس اور تلگودیشم رکاوٹ پیدا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ پارٹیاں اپنی مخالفت جاری رکھیں گی تو عوام ان کے قائدین کو مواضعات میں داخل ہونے نہیں دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں اس پراجکٹ کے بارے میں غیر ضروری اور بے بنیاد الزامات عائد کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دوران عہدیداروں نے پراجکٹ کا ڈیزائن تیار کرتے ہوئے کنٹراکٹرس کے حوالے کردیا جبکہ ٹی آر ایس حکومت پوری منصوبہ بندی کے ساتھ پراجکٹس پر عمل آوری کی خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومتوں میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں منظر عام پر آچکی ہیں اور ریاست کے خزانہ پر بھاری بوجھ پڑ چکا ہے۔ گذشتہ 60 برسوں میں آندھرائی حکمرانوں کی پالیسیوں کے سبب تلنگانہ کو بھاری نقصان ہوا اور تلنگانہ کو مزید نقصانات سے بچانے اور خشک سالی سے نجات دلانے کیلئے کے سی آر حکومت نے مختلف پراجکٹس کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور بالخصوص کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش افسوسناک ہے۔ نرسیا گوڑ نے پی سی سی صدر اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اراضی کے حصول کیلئے کسانوں کو مناسب معاوضہ ادا کررہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے کانگریس اور تلگودیشم پر تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان جماعتوں کے رویہ کے سبب ان کے قائدین ٹی آر ایس کا رُخ کررہے ہیں۔ حکومت کی فلاحی اور ترقیاتی اسکیمات کے سبب تلنگانہ عوام پوری طرح ٹی آر ایس کے ساتھ ہیں جس کا ثبوت گذشتہ دو برسوں کے انتخابی نتائج ہیں۔ ایک بھی الیکشن میں کانگریس اور تلگودیشم کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔