کانگریس نے کاشتکاروں کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا

کسانوں سے غداری کا الزام ، فصل کی باقیات جلانے کے مسئلہ پر مرکز سنجیدہ ، پنجاب کے کاشتکاروں سے وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب

مالوٹ (پنجاب) ۔11 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس نے کاشتکار طبقہ سے غداری کی ہے اور ان کے مفادات کو ایک مخصوص خاندان کے فائدے کے لئے استعمال کیا ہے ۔ مودی نے کہاکہ حالانکہ کاشتکار سخت محنت کرتے ہیں لیکن وہ آرامدہ زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ انھیں مایوسی اور محرومی کی زندگی کانگریس زیرقیادت حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے گذارنی پڑتی ہے ، وہ کاشتکاروں کے ایک جلسہ سے خطاب کررہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ ہم برسوں سے جانتے ہیں کہ آپ صرف 10 فیصد منافع اپنی زرعی پیداوار پر حاصل کرتے ہیں ۔ میں جانتا ہوں کہ اس کے پیچھے آپ کا کیا مفاد پوشیدہ ہے ۔ کاشتکار ہماری قوم کی روح ہیں ۔ وہ ان داتا ہیں ، لیکن کانگریس ہمیشہ اُن سے غداری کرتی اور اُن سے جھوٹ بولتی آئی ہے ۔ اُنھیں ووٹ بینک کی طرح استعمال کرتی رہی ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکز کی این ڈی اے حکومت اس صورتحال کو تبدیل کرنے کیلئے جدوجہد میں مصروف ہے۔ جلسۂ عام اقل ترین امدادی قیمت برائے خریف کی فصل میں اضافہ کے حال ہی میں مرکزی حکومت کے اعلان کے پس منظر میں منعقد کیا گیا تھا ۔ جلسۂ عام کسان کلیان ریالی کے نام سے موسوم کیا گیا تھا ، اس میں شرومنی اکالی دل اور بی جے پی کے کئی قائدین بشمول چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کھتر ، سابق چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل ، اکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل اور مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے شرکت کی ۔ جمع ہونیو الے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے جن میں پڑوسی ریاست ہریانہ اور راجستھان کے کسان بھی شامل تھے، مودی نے کہاکہ گزشتہ چار سال کے دوران جس انداز میں ہم نے آپ کے غلہ کے گودام بھردیئے ہیں ، ریکارڈ زرعی پیداوار ہوئی ۔ میں آپ کو اچھی طرح جانتا ہوں ، چاہے یہ دھان ہو ، گیہوں ہو یا کپاس ، شکر اور دالیں ۔ تمام سابقہ ریکارڈس توڑے جارہے ہیں ۔ اب بھی ہم نئے ریکارڈس قائم کرنے میں مصروف ہیںجن کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ میرے ایک کسان بھائیو اور بہنو !آپ نے ہمیشہ سخت محنت کی ہے چاہے حالات کچھ بھی ہوں ۔ آپ کی زندگی خوشحال ہونی چاہئے لیکن آپ برسوں سے محرومی اور مایوسی میں زندگی بسر کررہے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ، اس کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ 70 سال سے برسراقتدار پارٹی نے کاشتکاروں کی معیار زندگی میں اضافہ کی کوئی کوشش نہیں کی ۔ اگر اُنھیں اس کی فکر ہوتی تو آج ہم ایک مختلف کہانی سنتے۔ اُس کی پالیسی صرف ایک مخصوص خاندان کو آرامدہ زندگی دینا اور مستحکم بناناہے ۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت فصل کی باقیات کو کاشتکاروں کی جانب سے جلانے اور فضائی آلودگی پھیلانے کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے سخت جدوجہد کررہی ہے ۔ حکومت اس سلسلے میں سنجیدہ ہے اور پچاس کروڑ روپئے پنجاب ، ہریانہ ، یوپی اور دہلی کے لئے اس مسئلہ سے نمٹنے کے مقصد سے مختص کرچکی ہے ۔