بی جے پی وزارت عظمی امیدوار مودی سے پارٹی کو خوف ۔ ایم وینکیا نائیڈو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /4 مارچ ( سیاست نیوز ) بی جے پی لیڈر مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس وزارت اعظمی عہدے کیلئے بی جے پی امیدوار مسٹر نریندر مودی سے گھبرا رہی ہے اور اسے مودی کا بخار چڑھ گیا ہے ۔ جس کے نتیجہ میں ووٹوں اور سیٹوں کے حصول کیلئے کانگریس نے تلنگانہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل پر مباحث کے موقع پر سونیا گاندھی ، راہو گاندھی اور وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اجلاس میں شریک نہ ہوکر غلط نظیر قائم کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا کیلئے خصوصی موقف فراہم کروانے بی جے پی کے سوا کسی نے جدوجہد نہیں کی ۔ انہوں نے بی جے پی کے تعلق سے مرکزی وزیر جئے رام رمیش کے بعض ریمارکس کی مذمت کی اور کہا کہ سیما آندھرا کیلئے خصوصی موقف کے مسئلہ پر کسی کانگریس قائد نے بات نہیں کی ۔ تلنگانہ عوام سے بی جے پی نے اپنے وعدے کے مطابق بل کی تائید کی ۔ لیکن کانگریس کی جانب سے بل کی تائید کے سواء بی جے پی کو کوئی چارہ نہ رہنے کا اظہار کرنا مناسب نہیں ہے ۔ نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ پارلیمانی انتخابات کے امکانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی کانگریس نے پارلیمنٹ میں تلنگانل بل پیش کیا ہے
اور کہا کہ راجیہ سبھا انتخابات تک مسٹر کرن کمار ریڈی سے کام لیا اور آج استفسار کیا جارہا ہے کہ کرن کمار ریڈی کون تھے ۔ انہوں نے اپنے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ عام انتخابات کے بعد تمام مرکزی وزرا بھی دریافت کریں گے کہ سونیا گاندھی کون ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ابتدا ہی سے تلگوعوام کو کم نظر سے ہی دیکھتی رہی ہے ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی کی معیاد مکمل ہونے کے باوجود کسی اہم وجہ کے بغیر ایک تلگو عہدیدار کو نظر انداز کرکے ڈاکٹر موہنتی کو مزید چار ماہ خدمات انجام دینے کی توسیع دی گئی ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آیا تلگو عہدیداروں میں چیف سکریٹری عہدے کے فرائض انجام دینے کی کوئی صلاحیت نہیں ہے ۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ موہنتی کی برقرار کیلئے مرکز کو گورنر کا رپورٹ روانہ کرنا غلط ہے ۔