تلنگانہ کے قیام کا فائدہ اٹھانے سے محروم: پی گووردھن ریڈی
حیدرآباد /26 جون (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد و رکن راجیہ سبھا پی گووردھن ریڈی نے کہا کہ پارٹی میں قیادت کے بحران کے باعث کانگریس کے ارکان قانون ساز کونسل ٹی آر ایس میں شامل ہو رہے ہیں۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی، مگر تلنگانہ کے کانگریس قائدین اس کا فائدہ نہیں اٹھاسکے۔ انھوں نے پنالہ لکشمیا کو پردیش کانگریس کی صدارت کے لئے نااہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دولت کے بل پر صدارت حاصل کرنے والے پنالہ لکشمیا نے عام انتخابات میں پارٹی کا ٹکٹ فروخت کیا، کانگریس کی انتخابی مہم ٹھیک ڈھنگ سے نہیں چلائی اور نہ ہی عوام کو اور پارٹی کارکنوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی گئی، جس سے پارٹی کو نقصان پہنچا۔ انھوں نے ادعا کیا کہ صرف قیادت کے بحران کی وجہ سے کانگریس کے 5 ارکان قانون ساز کونسل نے کانگریس سے مستعفی ہوکر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اگر حالات سے ناواقف قائدین گاندھی بھون میں رہے تو وفادار قائدین کس طرح رہیں گے؟۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کی شکست کے بعد کوئی ایسا قائد نہیں ہے، جو پارٹی قائدین کو ساتھ لے کر چل سکے اور کارکنوں کے جذبات کو سمجھ سکے، جس کی وجہ سے پارٹی قائدین ٹی آر ایس میں شمولیت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پارٹی قائدین کا اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے پارٹی قائدین مستعفی ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ پولاورم پراجکٹ کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کر رہے ہیں، صرف پراجکٹ کا ڈیزائن تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں، اگر تبدیلی نہیں کی گئی تو قبائلیوں کو بہت زیادہ نقصان ہوگا۔