کانگریس کی بس یاترا کے دوسرے مرحلہ کا آغاز، صدر پی سی سی تلنگانہ اتم کمار ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔یکم ۔اپریل (سیاست نیوز) ڈسمبر میں انتخابات کا سامنا کرنے کیلئے کانگریس تیار ہے اور کانگریس کو عوامی مسائل ایوان میں اٹھانے سے روکنے کیلئے منظم سازش کے طور پر کانگریس کو اسمبلی اور کونسل کے بجٹ اجلاس سے معطل کیا گیا تھا۔ صدرپردیش کانگریس مسٹر اتم کمار ریڈی نے کانگریس کی بس یاترا کے دوسرے مرحلہ کے آغاز سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے مسلم تحفظات کے سلسلہ میں عوام سے کئے گئے وعدہ کے علاوہ دیگر پسماندہ طبقات کے مسائل کو کانگریس نے ایوان میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا اور ان سوالات کے جواب سے فرار اختیار کرنے کیلئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے یہ حکمت عملی اختیار کی۔ پریس کانفرنس میں دوران مسٹر آر سی کنٹیاانچارج تلنگانہ ‘ جناب محمد علی شبیر قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل ‘ مسٹر شراون کمار کے علاوہ دیگر قائدین موجود تھے۔ مسٹر اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ CAG رپورٹ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بدعنوانیوں کو آشکار کیا گیا ہے اور کانگریس بس یاترا کے دوران CAG رپورٹ کی مکمل تفصیلات سے عوام کو واقف کرواتے ہوئے مسئلہ کو عوام کی عدالت میں پیش کرنے کے علاوہ اس معاملہ میں قانونی ماہرین کی بھی رائے حاصل کررہی ہے تاکہ حکومت کی جانب سے جو غلط اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے خسارہ کو فاضل بجٹ کے طور پر پیش کیا جا رہاہے اس کے خلاف عدالت سے رجوع ہو سکیں۔صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ CAG رپورٹ میں ہونے والے افشاء سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ حکومت بڑے پیمانے پر دھاندلیوں میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ فاضل بجٹ بتا کر بینکوں اور مالیاتی اداروں کو دھوکہ دینے کی سازش نظر آرہی ہے اسی لئے اس مسئلہ پر قانونی رائے حاصل کی جا رہی ہے کیونکہ فاضل منافع دکھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ قرض حاصل کیا جائے اور کنٹراکٹرس کو دیئے جانے والے پراجکٹس میں کمیشن حاصل کیا جائے۔مسٹر اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ کانگریس کی جانب سے نکالی جانے والی بس یاترا کا مقصد عوام کو حقائق سے واقف کروایا جائے۔انہوں نے گورنر کے خطبہ کے دوران اسمبلی میں پیش آئے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کذب بیانی کی مثال یہ ہے کہ اسپیکر اور چیف منسٹر کے رویہ کے سبب ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل نے استعفیٰ دیدیا۔مسٹر اتم کمار ریڈی نے بتایاکہ حکومت کا رویہ اپوزیشن کو حقیقی مسائل پر بات کرنے سے روکنے کی کوشش کے مترادف رہا اور اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں تلنگانہ اسمبلی نے بغیر اپوزیشن جماعت کے بجٹ کو منظوری دیتے ہوئے ایک تاریخ بنائی ہے اور عوام کو جس طرح گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس میں حکومت کو طویل عرصہ تک کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی۔انہوںنے بتایاکہ ریاست کے عوام کو حکومت کی بدعنوانیوں سے واقف کرتے ہوئے حکومت کو عوام کی عدالت میں لا کھڑا کیا جائے گا اور بس یاترا کے دوران حکومت کی دھوکہ دہی سے عوام کو واقف کروایا جائے گا۔