چیف منسٹر کے سی آر پر انحراف کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کا الزام، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد 31 ڈسمبر (سیاست نیوز) کانگریس قائد و سابق ریاستی وزیر مسٹر ڈی ناگیندر تلنگانہ راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار نہیں کررہے ہیں۔ جناب محمد علی شبیر رکن قانون ساز کونسل کانگریس نے اِن اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ مسٹر ڈی ناگیندر فی الحال تروپتی میں ہیں اور وہ چھٹیاں گزارنے کے بعد حیدرآباد واپس آنے والے ہیں۔ وہ اپنی واپسی کے بعد اِن اطلاعات کے متعلق وضاحت کریں گے۔ جناب شبیر علی نے بتایا کہ اُنھوں نے اطلاعات موصول ہونے کے بعد مسٹر ڈی ناگیندر سے فون پر ربط کیا جس پر اُنھوں نے اِن اطلاعات کی تردید کی۔ رکن قانون ساز کونسل نے الزام عائد کیاکہ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پارٹی سے انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ اُنھوں نے ریاستی وزیر مسٹر ٹی سرینواس یادو کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ جس پارٹی کے ٹکٹ پر ریاستی وزیر منتخب ہوئے تھے، اُس پارٹی سے مستعفی ہوئے بغیر اُنھیں ٹی آر ایس میں شامل کرتے ہوئے کابینہ میں جگہ دی گئی ہے جوکہ پارٹی سے انحراف کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہاکہ رکن اسمبلی کی حیثیت سے استعفیٰ قبول ہونے کا انتظار کئے بغیر کابینہ میں شامل کیا جانا دستور سے بھی انحراف کے مترادف ہے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ٹی آر ایس کس طرح دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو پارٹی میں شامل کروانے کی کوشش کررہی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ کانگریس کی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں رکنیت سازی مہم کو تیز کرنے کے سلسلہ میں وہ بہت جلد جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے سابقہ کارپوریٹرس و دیگر قائدین سے مشاورت کے بعد پارٹی کی رکنیت سازی میں شدت پیدا کریں گے۔