کانگریس قائدین کو دہشت گرد کے انداز میں گرفتار کرنے کی مذمت

ارکان اسمبلی و کونسل کے ساتھ ملنا ساگر کا دورہ کرنے کا عزم ، ملو بٹی وکرامارک
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر ملو بٹی وکرامارک نے ملناساگر متاثرین سے ملاقات کرنے کے لیے روانہ ہونے والے قائدین اپوزیشن جانا ریڈی اور محمد علی شبیر کو دہشت گردوں کی طرح گرفتار کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے ارکان اسمبلی ارکان قانون ساز کونسل کے ساتھ ملنا ساگر کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ۔ شہر میں دستیاب کانگریس کے ارکان اسمبلی ارکان قانون ساز کونسل کے ساتھ ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر ملو بٹی وکرامارک نے گاندھی بھون میں جائزہ اجلاس طلب کیا ۔ اس اجلاس میں ارکان اسمبلی مسز ڈی کے ارونا مسٹر جی چنا ریڈی ، مسٹر رام موہن ریڈی ، مسز ڈی مادھو ریڈی ارکان قانون ساز کونسل مسٹر رنگاریڈی ، دامودھر ریڈی ، سنتوش کمار کے علاوہ دوسروں نے شرکت کی ۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر بٹی ملووکرامارک نے ملناساگر پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ۔ ایسی کیا بات ہے ۔ حکومت ملنا ساگر کا دورہ کرنے اور متاثرین سے ملاقات کرنے کے لیے کانگریس کے بشمول دوسری جماعتوں کے قائدین کو روک رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ضلع میدک میں 144 سیکشن ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ تاہم قائدین اپوزیشن جانا ریڈی اور محمد علی شبیر دونوں قائدین ملنا ساگر کے متاثرین سے ملاقات کرنے کے لیے روانہ ہوئے تھے تاہم ضلع میدک کی سرحد مامڈی کے قریب انہیں گرفتار کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا کیا 144 سیکشن میں 2 افراد کو بھی جانے کی اجازت نہیں ہے ۔ قائدین اپوزیشن کو دہشت گردوں کی طرح گرفتار کیا گیا ۔ دونوں ہی قائدین اسمبلی میں قائدین اپوزیشن کے عہدوں پر فائز ہے حکومت کی جانب سے انہیں بلٹ پروف گاڑیاں دی گئی ہیں پھر انہیں گرفتار کرنے کی وجہ کیا ہے ۔ ملناساگر کو پولیس پوری طرح اپنے محاصرے میں لیتے ہوئے مقامی عوام اور کسانوں کو ڈرا دھمکا کر ان کی زبردستی اراضیات حاصل کی جارہی ہیں ۔ مقامی وزیر ڈرا دھمکا کر کسانوں کے اراضیات کی رجسٹریشن کرارہے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے قائدین ٹی آر ایس کے عوامی منتخب نمائندے 144 سیکشن ہونے کے باوجود کھلے عام گھومتے پھرتے ہوئے کسانوں اور غریب عوام کو ڈرا دھمکاکر ان کی اراضیات زبردستی حاصل کررہے ہیں ۔ اس لیے اپوزیشن جماعتوں کو متاثرین سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ حکومت کی سازش کا پردہ فاش ہونے کے خوف سے کانگریس کے قائدین کو سرحدوں پر گرفتار کیا جارہا ہے ۔۔