حیدرآباد /2 فروری (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ انجن کمار یادو نے اسد الدین اویسی کی جانب سے اتم کمار ریڈی اور محمد علی شبیر پر حملہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے انھیں انتباہ دیا کہ ہم بھی پہلوان خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، لہذا ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اسد اویسی سے استفسار کیا کہ پرانا شہر ان کا علاقہ کس طرح ہو سکتا ہے، کس نے ان کے نام لکھ دیا ہے؟۔ ہم بھی پرانے شہر میں رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جس تھالی میں کھاتے ہیں، اس میں چھید کرنا اویسی برادران کی عادت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نامپلی، جوبلی ہلز اور ملک پیٹ کانگریس کے علاقے تھے۔ اگر مجلس کرناٹک، مہاراشٹرا اور بہار جاسکتی ہے تو کانگریس پرانے شہر سے مقابلہ کیوں نہیں کرسکتی؟۔ انھوں نے کہا کہ مجلس صرف سیاسی مفاد کے لئے مندر اور مسجد مسئلہ کو اچھال کر دیوی دیوتاؤں کی توہین اور دوسری طرف آر ایس ایس اور بی جے پی سے تعلقات پیدا کرتی ہے۔ علاوہ ازیں آنجہانی قائدین اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے خلاف بھی غیر پارلیمانی ریمارکس کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجلس نے اب تک بہت زیادہ من مانی کی ہے، لیکن اب نہیں چلنے والی۔ کانگریس پارٹی پرانے شہر میں مستحکم ہوگی اور جدوجہد جاری رکھے گی، جب کہ مجلس کو اس طرح چھوٹ دینے کیلئے کچھ کانگریس قائدین بھی ذمہ دار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مخالف تلنگانہ ایجنڈا رکھنے والی مجلس اور ٹی آر ایس کا یارانہ تعجب خیز ہے۔ مجلس نے نہ تو تلنگانہ کی تائید کی اور نہ ہی تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا، اس کے باوجود ٹی آر ایس، مجلس کو اپنا حلیف بنائے ہوئے ہے۔