صدر مجلس اور اُن کے غنڈوں کی فوری گرفتاری کے لئے تلنگانہ پردیش کانگریس کا مطالبہ
حیدرآباد /2 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس نے کانگریس کے سینئر قائدین محمد علی شبیر، اتم کمار ریڈی اور سیاست کے رپورٹر محمد مبشرالدین خرم پر اسد الدین اویسی اور ان کے غنڈوں کی جانب سے حملے کی مذمت کی اور پرانے شہر کے تمام بلدی حلقہ جات میں دوبارہ رائے دہی کے علاوہ اسد اویسی اور ان کے غنڈوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے سیکورٹی فراہم کرنے کی غرض سے محمد غوث کو گرفتار کرنے پولیس کے دعویٰ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر خطرہ ہوتا تو امیدوار کو سیکورٹی فراہم کرنا تھا، کیونکہ گرفتار کرنا غیر قانونی عمل ہے۔ آج گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مجلس کی غنڈہ گردی صبح سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ اویسی برادران صبح سے بائک ریلی منظم کرتے ہوئے مقابلہ کرنے والے امیدواروں اور رائے دہندوں کو ڈرا دھمکا رہے تھے، جب کہ کانگریس قائدین الیکشن کمیشن اور پولیس کو مجلس کی غنڈہ گردی سے واقف کروا رہے تھے، تاہم پولیس نے مجلس کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے کانگریس امیدوار پرانا پل محمد غوث کو گرفتار کرلیا۔ انھوں نے بتایا کہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی اور قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر پولیس کو اطلاع دے کر جب میر چوک پولیس اسٹیشن پہنچے تو اسٹیشن کے سامنے پولیس کی موجودگی میں اسد الدین اویسی نے اپنے غنڈو کے ساتھ پارٹی کے دونوں قائدین پر حملہ کردیا، جس میں محمد علی شبیر کی آنکھ کے نیچے زخم آیا اور کار کا گلاس ٹوٹ کر اتم کمار ریڈی کی آنکھ میں چلا گیا۔ تاہم اتنا بڑا واقعہ ہونے کے بعد بھی پولیس نے خاطیوں کو گرفتار کرنے کی بجائے ایجنٹ کے طورپر کام کیا، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ اس دوران ملو بٹی وکرامارک نے کہا کہ پرانے شہر میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ٹی آر ایس اور مجلس نے یکطرفہ انتخابات کرانے کی کوشش کی اور دونوں نے اپنے مفادات کے لئے سرکاری مشنری کا بیجا استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ شہر میں دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود پولیس نے اویسی برادران کو بائک ریلی منظم کرنے کی اجازت دے کر ان کے ایجنٹ کی حیثیت سے کام کیا۔ انھوں نے بشمول اسد اویسی تمام خاطیوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے کہا کہ پرانے شہر میں انتخابات جمہوری انداز میں منعقد نہیں ہوئے۔ پرانے شہر میں کانگریس کی لہر سے خوف زدہ اویسی برادران نے اپنی ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کے لئے غنڈہ گردی کا سہارا لے کر سینئر کانگریس قائدین پر حملہ کیا، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجلس کا زوال شروع ہو چکا ہے، کانگریس پارٹی پوری شدت کے ساتھ پرانے شہر میں داخل ہوگی۔