کرپشن کے خلاف جنگ جاری رہے گی ‘ ہماچل پردیش میں انتخابی جلسوں سے وزیراعظم نریندر مودی کا خطاب
اونا ۔5 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہماچل پردیش انتخابی جنگ سے فرار ہوچکی ہے اور ریاستی عوام کیلئے یہ انتخابات یکطرفہ بن گئے ہیں ۔ ریاست میں مسلسل تیسرے دن انتخابی مہم چلاتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بی جے پی ریاستی عوام کی پارٹی ہے اور عوام کانگریس کو اس کے کرپشن اور ناقص نظم و ضبط کی صورتحال کیلئے سبق سکھائیں گے ۔ کرپشن کے مسئلہ پر کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے الزام عائدکیا کہ سابق کانگریس حکومت جو مرکز میں تھی 57ہزار کروڑ روپئے مالیتی سبسیڈیز کا استحصال کرچکی ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اس استحصال کو روک چکے ہیں اور اب رقم غریبوں کی بھلائی کیلئے استعمال ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کے انتخابات یکطرفہ بن چکے ہیں ۔ عوام جانتے ہیں کہ کانگریس حکومت کس قسم کی ہوتی ہے اور اس کے عزائم کیا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 20سال سے انہوں نے ایسا کوئی الیکشن نہیں دیکھا تھا ‘ حالانکہ وہ سیاست میں طویل عرصہ سے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ہوا کس رُخ پر چل رہی ہے ۔ اس بار ہماچل پردیش میں طوفان آیا ہوا ہے ۔ عوامی برہمی کرپشن اور ناقص نظم و ضبط کی صورتحال اور خواتین اور بیٹیوں کے تحفظ کے ناقص انتظامات پر برہمی ظاہر ہورہی ہے ۔ ریاست کے عوام فیصلہ کرچکے ہیں کہ کانگریس کی سلطنت کو سبق سکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی قائدین جو انتخابی جلسے کررہے تھے عوام کا سامنا کرنے کی جرت نہیں رکھتے ۔
کیونکہ ان کے پاس کہنے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درمیانی آدمی کو ماضی میں رعایتوں کے نام پر لوٹ لیا گیا ۔ 57ہزار کروڑ روپئے مالیتی رعایتیں درمیانی آدمی نے لوٹ لیں ‘ لیکن وہ اس لوٹ مار کا خاتمہ کرچکے ہیں اور رقم اب غریبوں کی بھلائی کیلئے استعمال کی جارہی ہے ۔ کلو اور پالم پور میں انہوں نے کہا کہ وہ پتلے جلانے پر خوفزدہ نہیں ہیں ۔ کانگریس نے نوٹوں کی تنسیخ کی پہلی سالگرہ پر یوم سیاہ منانے اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جس کے دوران وہ نریندر مودی کے پتلے جلائیں گے ۔ نریندر مودی نے کہا کہ وہ کرپشن اور کالا دھن کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے ۔ پتلے جلانے سے خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔ وہ ہماچل پردیش میں بی جے پی حکومت کیلئے تین چوتھائی اکثریت کی اپیل کرتے ہوئے انتخابی جلسوں سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے فیصلہ کیاہے کہ ریاست میں آئندہ حکومت بی جے پی کی ہوگی اور تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ ہوگی ۔ انہوں نے سابق وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ نوٹوں کی تنسیخ نہیں کرسکیں ‘ حالانکہ یہ وقت کا تقاضہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس بڑی مہم کا بیڑا اٹھایا تھا اور اسے پورا کردکھایا ۔ انہوں نے کہا کہ تین لاکھ سے زیادہ کمپنیاں نوٹوں کی تنسیخ کی بناء پر بند ہوچکی ہیں ۔ 5000ایسی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں جنہوں نے چار ہزار کروڑ روپئے مالیتی دھوکہ دہی کی ہے ۔ دیگر کمپنیوں کے خلاف بھی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی تنسیخ پر کانگریس برہم ہے کیونکہ وہ اس کا اثر اب بھی محسوس کررہی ہے ۔