کانگریس سے مفاہمت پر آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر ناراض

کے ای کرشنا مورتی کے بیان سے پارٹی میں ہلچل، چندرا بابو نائیڈو وضاحت پر مجبور

حیدرآباد۔/26 اگسٹ، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی کے ساتھ تلگودیشم کی انتخابی مفاہمت کی اطلاعات پر آندھرا کے ڈپٹی چیف منسٹر اور سینئر تلگودیشم قائد کے ای کرشنا مورتی نے مخالفت کرتے ہوئے پارٹی میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ کے ای کرشنا مورتی نے کہا کہ آندھرا پردیش میں کانگریس کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم ایک قومی پارٹی ہے دیگر ریاستوں میں بعض پارٹیوں کے ساتھ مفاہمت بھلے ہی کی جائے لیکن آندھرا پردیش میں کانگریس کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں ہوسکتی۔ کے ای کرشنا مورتی کے اس بیان پر تلگودیشم میں ہلچل پیدا ہوگئی اور پارٹی کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو اور آر ٹی سی کے صدر نشین ورلہ رامیا نے ان کے بیان کی مذمت کی۔ ایک طرف چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو اور تلگودیشم کے دیگر قائدین کانگریس سے انتخابی مفاہمت کا اشارہ دے رہے ہیں لیکن کے ای کرشنا مورتی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے مسلسل دوسری مرتبہ کانگریس سے مفاہمت کی کھل کر مخالفت کی ہے۔ آر ٹی سی کے صدرنشین ورلہ رامیا نے کے ای کرشنا مورتی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے خیالات کا اظہار پارٹی فورم میں کریں اور برسر عام اظہار خیال سے گریز کیا جائے جسے ڈسپلن شکنی متصور کیا جائے گا۔ کے ای کرشنا مورتی نے ورلہ رامیا کی جانب سے ان پر تنقید پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مجھے مشورہ دینے والے ہوتے کون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سے مفاہمت کے مسئلہ پر بنیادی سطح سے کیڈر کی جو رائے اُبھر کر آئی ہے انہوں نے اس کا اظہار کیا ہے۔ این ٹی راما راؤ نے کانگریس پارٹی کی مخالفت میں تلگودیشم پارٹی قائم کی تھی اور وہ یہی ایقان رکھتے ہیں کہ این ٹی راما راؤ کے اصولوں سے انحراف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے ان کی سرزنش کی اطلاعات کو بے بنیاد قرار دیا۔

ٹی آر ایس کے دور میں ریاست کی
ترقی ۔ ٹی سری سیلم ریڈی
شمس آباد۔/26 اگسٹ، ( سیاست نیوز) راجندر نگر کے علاقہ میلاردیوپلی میں ٹی آر ایس قائد ٹی سری سیلم ریڈی اور ٹی سرینواس ریڈی میلاردیوپلی کارپوریٹر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت مختلف اسکیمات کے ذریعہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کام کررہی ہے۔ اسکیمات سے عوام کو واقف کرانے کے مقصد سے ہی میلاردیوپلی تا بنڈلہ گوڑہ تک پدیاترا منعقد کی گئی تھی۔ملک کی کسی بھی ریاست میں کئی فلاحی اسکیمات نہیں ہیں جتنی کہ ہماری ریاست تلنگانہ میں ہے۔
ہر طبقہ کی ترقی کیلئے خصوصی بجٹ منظور کیا جارہا ہے۔ مفت تعلیم کا انتظام، غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے رقم، 24 گھنٹے بلا وقفہ برقی سربراہی اور دیگر اسکیمات عوامی مسائل کو حل کرنے میں اہم ثابت ہورہے ہیں۔