کانگریس سے فائدہ ، کانگریس پر تنقید ، کانگریس قائدین کے لیے نا مناسب

مرکز سے مذاکرات میں آندھرائی میڈیا پر رکاوٹ کا الزام ، وزیر فینانس اے رام نارائن ریڈی

حیدرآباد ۔ 21 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : ریاستی وزیر فینانس مسٹر اے رام نارائن ریڈی نے کہا کہ آندھرائی میڈیا نے ہمیں سیما آندھرا کے مفادات کے لیے مرکزی حکومت سے مذاکرات کرنے میں رکاوٹ پیدا کیا ہے ۔ کانگریس سے فائدہ اُٹھاکر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنانا کانگریس کے قائدین کو زیب نہیں دیتا ۔ سوائے افسوس کا اظہار کرنے کے اور کچھ نہیں کیا جاسکتا ۔ سی ایل پی آفس اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر ریاستی وزیر مال مسٹر این راگھوویرا ریڈی اور دوسرے موجود تھے ۔ ریاستی وزیر فینانس نے کہا کہ ریاست تقسیم ہوچکی ہے اب سوائے افسوس کرنے کے اور کچھ نہیں کیا جاسکتا ۔ ساری توجہ سیما آندھرا کی ترقی پر دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا کی ترقی اور عوامی بہبود کے لیے مرکز سے موثر نمائندگی کرنے کی گنجائش تھی اور کانگریس ہائی کمان نے اس کے لیے مکمل آزادی بھی دی تھی مگر ہم جب کبھی سیما آندھرا کے مستقبل کے بارے میں غور کرتے تو آندھرائی میڈیا ہمیں غدار کی طرح پیش کررہا تھا اور ہمارے خلاف گمراہ کن مہم چلا رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات کو بھول کر تلگو عوام دونوں ریاستوں کی ترقی کے لیے کام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریکات اور کئی قربانیوں کے بعد ریاست کی تقسیم ہوئی ہے ۔ ہم متحد رہنے کے حامی تھے مگر ناکام ہوگئے ۔

سیما آندھرا میں کانگریس کو مستحکم کرنے کی ہم سب پر ذمہ داری عائد ہے ۔ مسٹر انم رام نارائن ریڈی نے کہا کہ تقسیم کے لیے صرف کانگریس کو ذمہ دار قرار دینا غلط ہے ۔ تلگو دیشم ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی ، بی جے پی اور سی پی آئی کے علاوہ دوسری جماعتوں کی جانب سے تلنگانہ کی تائید کرنے کے بعد سب سے آخر میں کانگریس نے تائید کی ہے ۔ انہوں نے بالواسطہ سابق چیف منسٹر کے علاوہ کانگریس سے مستعفی ہونے والے تمام قائدین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس سے تمام فائدے اٹھانے کے بعد شخصی مفادات کے لیے کانگریس پر الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے ریاست کی تقسیم کو کسی کی ہار اور کسی کی جیت ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کل چند قائدین نے انہیں فون کرتے ہوئے شکست ہوجانے کا طنزیہ ریمارک کیا ہے ۔ انہوں نے تلگو دیشم پارٹی کی جانب سے تلنگانہ کی تائید میں مرکز کو مکتوب پیش کرنے کا بعد میں مساوات کا نعرہ دینے کا الزام عائد کیا اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی پر مساوات کا نعرہ دیتے ہوئے متحدہ آندھرا کی تحریک چلانے اور سیما آندھرا کے عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا ۔۔