کانگریس دور کے 30 ہزار مکانات کی تقسیم کا مطالبہ

پارٹی کی حکومت میں 50 ہزار مکانات مستحقین کو الاٹ کردئیے گئے
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کانگریس کے دور حکومت میں تعمیر کردہ 30 ہزار مکانات کو فوری استفادہ کنندگان میں تقسیم کرنے کا تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر داخلہ مسز سبیتا اندرا ریڈی نے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر سابق ارکان اسمبلی مسٹر ڈی سدھیر ریڈی ، مسٹر کے سری سلم گوڑ کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ مسز سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں 80 ہزار مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا جس پر 1742 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ اپنے دور میں کانگریس نے 50 ہزار مکانات غریبوں میں تقسیم کردئیے ۔ مزید 30 ہزار مکانات تعمیر ہوچکے ہیں تاہم ٹی آر ایس حکومت ان مکانات کو استفادہ کنندگان میں تقسیم کرنے کے معاملے میں ٹال مٹول کا مظاہرہ کررہی ہے ۔ جس سے مکانات کو نہ صرف نقصان پہونچ رہا ہے بلکہ استفادہ کنندگان میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے ۔ کانگریس حکومت کے ایک بیڈروم مکانات کی پالیسی سے متاثر ہو کر ٹی آر ایس نے ڈبل بیڈ روم مکانات اسکیم کا آغاز کیا ہے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ نے اعلان کیا ہے ۔ تاہم صرف ضلع رنگاریڈی میں ابھی تک 1.17 لاکھ ڈبل بیڈ روم کی درخواستیں وصول ہوئی ہیں ۔ حکومت عوام میں پہلے امید جگا رہی ہے پھر ان پر پانی پھیر رہی ہے ۔ وہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہیں کہ فوری کانگریس کے دور حکومت میں تعمیر شدہ 30 ہزار مکانات غریبوں میں تقسیم کردے ۔ سارے تلنگانہ میں ڈبل بیڈ روم مکانات کے تعلق سے حکومت غریب عوام کو جو خواب دکھا رہی ہے ۔ اس کی عمل آوری کے لیے حکومت کی جانب سے سنجیدہ کوشش کا فقدان ہے ۔ حکومت کے پاس اراضی نہیں ہے ۔ خریدنے کے لیے بھی بجٹ میں گنجائش فراہم نہیں کی جارہی ہے ۔ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے حکومت کبھی پورے نہ ہونے والے جھوٹے وعدے کررہی ہے ۔ انتخابات کے بعد اس کو فراموش کردیا جارہا ہے ۔ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے ایک بھی وعدے کو ابھی تک پورا نہیں کیا گیا جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔۔