کانگریس دور حکومت کی آدرش رعیتو اسکیم کو تلنگانہ حکومت نے ختم کردیا

اسکیم کے تحت منتخب کسان نا اہل ، اسمبلی میں پوچارام سرینواس ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے کانگریس دور حکومت کی آدرش رعیتو اسکیم کو ختم کردیا ہے کیونکہ اس اسکیم کے تحت منتخب کئے گئے کسان شرائط کے اعتبار سے اہل نہیں تھے۔ اسمبلی میں وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی نے وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے ٹی جیون ریڈی کے سوال پر بتایا کہ کانگریس نے مثالی کسان کے انتخاب کیلئے اس اسکیم کا آغاز کیا تھا لیکن کئی مقامات پر کسانوں کے نام پر آٹو ڈرائیورس ، ٹھیلہ بنڈی راں اور پان شاپ ہولڈرس کو کسان کی طرح شامل کیا گیا۔ اسکیم میں شرائط کی خلاف ورزی اور بے قاعدگیوں کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس حکومت نے مکمل اسکیم کو ہی برخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مثالی کسان کی ذمہ داری تھی کہ وہ زراعت کے سلسلہ میں دیگر کسانوں کی رہنمائی کرے لیکن جن افراد کا کسان کی حیثیت سے انتخاب کیا گیا، ان کا زراعت سے کوئی تعلق نہیں تھا اور نہ ہی وہ شرائط کی تکمیل کر رہے تھے۔ اس اسکیم کے تحت ماہانہ ایک ہزار روپئے ادا کئے جارہے تھے ۔ وزیر زراعت نے کہا کہ سیاسی وابستگی کی بنیاد پر مثالی کسان اسکیم پر عمل آوری کی گئی جبکہ اس اسکیم کی اہم شرط امیدوار کا ڈھائی ایکر تری اور پانچ ایکر خشک اراضی کا مالک ہونا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے آدرش رعیتو اسکیم کے بجائے کسانوں کی رہنمائی کیلئے اسسٹنٹ اگریکلچر اکسٹینشن آفیسر کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے رکن ٹی جیون ریڈی نے اسکیم کی برخواستگی پر اعتراض کیا اور کہا کہ حکومت نے تین ماہ کی نوٹس کے بغیر ہی مثالی کسانوں کو برخواست کردیا۔ اس کے علاوہ ایکسٹیشن آفیسر کی خدمات سے بھی دستبرداری اختیار کرلی گئی ۔ انہوں نے بقایہ جات کی عدم ادائیگی کی شکایت کی۔ وزیر زراعت نے کہا کہ مثالی کسانوں کو مکمل بقایہ جات ادا کئے جاچکے ہیں، تاہم نلگنڈہ، کریم نگر اور محبوب نگر میں 3.72 کروڑ کے بقایہ جات کی اجرائی باقی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمام بقایہ جات کو جاری کرے گی۔ کانگریس پارٹی نے حکومت سے مانگ کی کہ فصلوں کو نقصان کے سبب خودکشی کرنے والے کسانوں کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے مثالی کسان اسکیم کی برقراری کا مطالبہ کیا ۔ جیون ریڈی نے کہا کہ شرائط کی تکمیل نہ کرنے والے کسانوں کو علحدہ کرتے ہوئے ان کی جگہ نئے کسانوں کا تقرر کیا جانا چاہئے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ نلگنڈہ میں 90 لاکھ 85 ہزار کے بقایہ جات کی اجرائی باقی ہے جبکہ کریم نگر میں 78 لاکھ 99 ہزار اور محبوب نگر میں دو کروڑ ، دو لاکھ 33 ہزار روپئے کی اجرائی ابھی باقی ہے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد یہ بقایہ جات جاری کردیئے جائیں گے۔