ترقی میں رکاوٹ نہیں تعمیری رول ادا کر رہی ہے ۔ جانا ریڈی و محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 3 اگست (سیاست نیوز) قائدین اپوزیشن کے جانا ریڈی اور محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کی جانب سے کانگریس پر ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ کانگریس رکاوٹ پیدا نہیں کررہی ہے بلکہ حکومت کی غلطیوں اور کوتاہیوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کررہی ہے۔ میرا کمار کے خلاف ریمارکس کرکے بے شرمی کی حد پار کرنے اور شیطانی حکومت کرنے کا کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اپوزیشن اسمبلی کے جانا ریڈی نے چیف منسٹر کی جانب سے کانگریس کے خلاف استعمال لب و لہجہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کو سوچ سمجھ کر الفاظ کا انتخاب کرنا چاہئے۔ کانگریس کو تنقید کرکے چیف منسٹر اپنی ذمہ داریوں سے فرار اختیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔انہوں نے ترقیاتی اقدامات میں رکاوٹ پیدا کرنے عدلیہ کا سہارا لینے کا کانگریس پر الزام کی تردید کی اور کہا کہ کئی مقدمات خود ٹی آر ایس قائدین نے دائر کئے لیکن اس کیلئے کانگریس کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔ کانگریس ریاست کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ ہے، لیکن چیف منسٹر نے کانگریس کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے جسکی وہ مذمت کرتے ہیں۔ قائد اپوزیشن کونسل محمد علی شبیر نے چیف منسٹر پر کانگریس کے خلاف زہر اگلنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس سے سیاسی زندگی کا آغاز کرنے والے کے سی آر مفاد پرست اور خود غرض انسان ہیں۔ جس برتن میں کھانا کھاتے ہیں، اس میں چھید کرنے کے عادی ہیں۔ بحیثیت نائب صدر یوتھ کانگریس سیاسی میدان میں کیریئر بنانے والے کے سی آر بے شرمی کا مظاہرہ کرکے کانگریس کو تلنگانہ کی ویلن قرار دے رہے ہیں ۔ کانگریس کی جانب سے علیحدہ تلنگانہ تشکیل دینے پر ہی وہ چیف منسٹر کی ذمہ داری نبھارہے ہیں۔ اپنی حرکتوں اور کارکردگی سے خود ویلن اور زنخہ ہونے کا کے سی آر ثبوت دے رہے ہیں۔ محمد علی شبیر نے کانگریس کے خلاف تمام الزامات اور تنقیدوں پر غیر مشروط معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ انتخابات میں ٹی آر ایس نے جو وعدے کئے تھے، اس کو پورا کرنے کی بجائے تلنگانہ کو اسکام ریاست میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ سابق اسپیکر لوک سبھا میرا کمار کو چیف منسٹر کی جانب سے گیرا کمار پکارنے کی مذمت کرتے ہوئے ان ریمارکس سے دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ میرا کمار مجاہد آزادی کی دختر ، قومی قائد ہے۔ انڈین فارن سرویس میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ کئی مرتبہ لوک سبھا کی نمائندگی کرچکی ہیں۔ بحیثیت اسپیکر لوک سبھا تلنگانہ بل کی منظوری میں اہم رول ادا کرنے والی خاتون قائد کی توہین کرنا چیف منسٹر کو زیب نہیں دیتا۔ تلنگانہ تحریک کے دوران علیحدہ ریاست کا پہلا چیف منسٹر دلت کو بنانے کا دھوکہ دینے والے چیف منسٹر نے سرسلہ واقعہ میں دلتوں پر حملہ کرکے ریت مافیا کی تائید کی ہے اور پولیس کی طاقت سے ان پر ظلم و زیادتی کی گئی ہے۔