کانگریس حکومت کو مطالبات زر کی عدم منظوری پر مستعفی ہونا چاہئے تھا

بجٹ کی عدم منظوری پر ریاست میں بحران، مرکزی وزیرفینانس ارون جیٹلی کا اتراکھنڈ حکومت کی برطرفی پر ردعمل

نئی دہلی ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرفینانس ارون جیٹلی نے آج برطرف اتراکھنڈ کی کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر نے جمہوریت کا قتل کیا ہے کیونکہ انہوں نے ارکان اسمبلی کی اکثریت کی جانب سے بجٹ مسترد کردیئے جانے کے باوجود اس کی منظوری کا اعلان کیا۔ اسمبلی کو معطل حالت میں رکھنے کے بعد ارکان اسمبلی کے نااہل ہونے کا اعلان کیا۔ فیس بک پر شائع شدہ اپنے پیغام میں جس کا عنوان ’’بجٹ کے بغیر ریاست‘‘ میں کہا کہ کانگریس نے ریاست کو ایک سنگین دستوری بحران کا شکار بنادیا ہے۔ حکومت جاری رہی جبکہ اسے مطالبات زر عدم منظوری کے بعد مستعفی ہوجانا چاہئے تھا۔ بحران کو مزید پیچیدہ بناتے ہوئے چیف منسٹر نے ترغیب دینے، ارکان کی خریدوفروخت کی کارروائی کا آغاز کیا اور چند ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیا گیا تاکہ ایوان کی تعداد تبدیل کی جاسکے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اسمبلی کو معطل حالت میں رکھنے کے بعد اس فیصلہ کا برسرعام اعلان کیا گیا۔ اسپیکر نے چند ارکان کو نااہل قرار دیا۔ دستوری بحران پیدا ہونے کی وجہ سے اس کارروائی کی سنگین نوعیت مزید سنگین ہوگئی۔ مرکزی وزیرفینانس نے کہا کہ ریاست کی کانگریس حکومت 18 مارچ کو اقلیت میں آ گئی تھی جبکہ 35 ارکان اسمبلی نے جن میں سے 27 بی جے پی کے تھے اور باقی باغی کانگریس ارکان اسمبلی تھے۔ مطالبات زر کے مسودہ قانون کے خلاف ووٹ دیا۔ 18 مارچ کو حکومت اقلیت میں آ گئی تھی۔ 27 مارچ کو ایوان نے کوشش کی کہ دستور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقلیت کو اکثریت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایسے واقعہ کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی کہ اسپیکر نے ناکام مطالبات زر بل کو منظور قرار دیا اور اس غلط کارروائی کا جواز پیش کرنے سے قاصر رہے۔ اس طرح ریاست مالی اخراجات کی منظوری کے بعد یکم ؍ اپریل 2016ء سے رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ دفعہ 357 کے تحت اقدامات کئے جائیں اور ریاست کو یکم ؍ اپریل 2016ء سے اخراجات کا اختیار دیا جائے کیونکہ ریاست آئندہ مالی سال میں ایوان مقننہ کی مطالبات زر کی منظوری کے بغیر خرچ نہیں کرسکتی۔ جیٹلی نے کہا کہ دستور کی دفعہ 356 ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے بارے میں ہے۔ اس دفعہ کا استعمال صرف اس وقت کیا جاتا ہے جب صدرجمہوریہ مطمئن ہوجائیں کہ ریاست میں حکمرانی دستور کے مطابق جاری نہیں رکھی جاسکتی۔ کانگریس پارٹی نے اتراکھنڈ میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور قیادت نے چیف منسٹر کے بارے میں عدم اعتماد ظاہر کیا ہے۔