کانگریس تلنگانہ کی ترقی کی دشمن: ہریش راؤکا الزام

اقتدار کے حصول کیلئے حکومت پر الزام تراشی،آبپاشی پراجکٹس کی راہ میں ناکام رکاوٹیں
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آنے کو کانگریس برداشت نہیں کر رہی ہے۔ ریاست کی ترقی اور بطور خاص پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے سازش کی جارہی ہے۔ ہریش راؤ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کالیشورم پراجکٹ کے خلاف کانگریس کی مہم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس مستقل طور پر اقتدار سے دور ہوجانے کے خوف کا شکار ہے، لہذا اس نے اقتدار کے حصول کیلئے بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کرکے ترقیاتی اسکیمات کے خلاف الزام تراشی شروع کردی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ 2004 ء میں کانگریس برسر اقتدار آئی اور 2014 ء تک وہ اقتدار میں رہی ۔ اس مدت کے دوران تلنگانہ کانگریس قائدین نے علحدہ تلنگانہ کیلئے اپنے عہدوں کی قربانی نہیں دی۔ وہ تلنگانہ تحریک میں شامل نہیں ہوئے۔ برخلاف اس کے آندھرائی قائدین کی تائید کی۔ کانگریس کی مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے اعلان میں تاخیر کے سبب نوجوانوں نے اپنی جان کی قربانی دے دی ۔ اگر تلنگانہ تلگو دیشم قائدین تحریک میں شامل ہوتے تو مرکز کو جلد اعلان کرنے پر مجبور ہونا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ترقیاتی اور فلاحی کاموں میں کانگریس رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ آبپاشی پراجکٹس کے معاملہ میں اراضی کے حصول میں عوام کو مشتعل کرکے رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اراضی کے حصول پر مقدمہ دائر کیا گیا۔ پراجکٹس کے لئے ماحولیاتی و جنگلاتی منظوری نہ ہونے کا الزام عائد کرکے ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ تک پھر چینائی میں گرین ٹریبونل اور دہلی میں گرین ٹریبونل میں وقفہ وقفہ سے مقدمات دائر کئے گئے ۔ کانگریس نے گمراہ کن دستاویزات اور تفصیلات کے ذریعہ عدالتوں اور گرین ٹریبونل سے تائید میں احکامات حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس کی لاکھ مخالف مہم کے باوجود تلنگانہ کے عوام کو ٹی آر ایس حکومت پر مکمل اعتماد ہے ۔ کالیشورم پراجکٹ کے خلاف کانگریس نے جس طرح سازش کی ہے، اس کا مقصد خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کو پانی سیراب کرنے سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے گوداوری اور کرشنا کے پانی میں تلنگانہ کے حق کے مطابق حصہ حاصل کرنے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ مساعی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ کانگریس قائدین پراجکٹس کی تعمیر روکنے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں، انہیں پراجکٹس کی تعمیر سے کیا دشمنی ہے۔ تلنگانہ کی بھلائی اور ترقی سے کسانوں کو حاصل ہونے والے فوائد کو کانگریس روکنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو نے بھی کالیشورم پراجکٹس کے خلاف مرکز سے شکایت کی ہے۔ وہ تلنگانہ کو پانی میں حصہ داری کے مخالف ہیں۔ گوداری میں 954 ٹی ایم سی پر تلنگانہ کا حق ہے اور اس حصہ کے استعمال کیلئے ہم آبپاشی پراجکٹس تعمیر کر رہے ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹس کی تعمیر کا مقصد تلنگانہ کو سرسبز و شاداب بنانا اور خشک سالی سے پاک کرنا ہے۔ کالیشورم کی تعمیر سے 6 اضلاع کے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ پراناہیتا چیوڑلہ پراجکٹ پر ٹی آر ایس نے کبھی بھی مقدمہ دائر نہیں کیا اور نہ اراضی کے حصول میں رکاوٹ پیدا کی۔ کانگریس دور میں شروع کردہ پراناہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کو درکار تمام کلیئرنس حاصل کرکے مقررہ مدت میں تکمیل کا ٹی آر ایس نے مطالبہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت میں ٹی آر ایس نے کبھی پراجکٹس کی مخالفت نہیں کی کیونکہ اس کے پیش نظر تلنگانہ کی تر قی تھی ۔ انہوں نے کانگریس قائدین سے سوال کیا کہ متحدہ آندھراپردیش میں جب تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہنچایا گیا ، اس وقت وہ خاموش کیوں تھے ؟ انہوں نے بتایا کہ نظام آباد ضلع میں پوچم پاڈ پراجکٹ 33 سال قبل تعمیر کیا گیا لیکن ابھی تک صرف 6000 ایکر اراضی کو پانی سیراب کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی مخالفت کا مطلب تلنگانہ عوام سے دشمنی ہے۔ ایک سے زائد مرتبہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کالیشورم پراجکٹ کو روکنے میں ناکامی سے مایوس ہوکر کانگریس نے راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کا سہارا لیا جس میں پراجکٹ کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کے خلاف مقدمات کیلئے کانگریس کی جانب سے رقم فراہم کی گئی ہے۔ سابق وزیر متیم ریڈی کے فرزند پی سی سی سکریٹری سرینواس ریڈی کے بینک اکاؤنٹ سے درخواست گزار کو دہلی کی فلائیٹ ٹکٹ کیلئے کتنی مرتبہ رقم جاری کی گئی ، اس کا ثبوت موجود ہے۔ دیگر ثبوت اسمبلی میں پیش کئے جائیں گے۔ ہریش راؤ نے واضح کیا کہ کانگریس لاکھ مخالفت کرلیں لیکن وہ پراجکٹس کی تعمیر کو روک نہیں پائے گی ۔