کانگریس برسراقتدار آنے پر ایک ہی جی ایس ٹی زمرہ رکھے گی : راہول

میسورو ، 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہا کہ اگر اُن کی پارٹی کو اقتدار حاصل ہوتا ہے تو وہ گڈز اینڈ سرویسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے پانچ زمروں کی بجائے ایک ہی سلاب لاگو کرے گی اور 28 فیصد والا جی ایس ٹی زمرہ ختم کردے گی۔ کرناٹک میں میسورو کے مہارانی کالج میں اسٹوڈنٹس کے ساتھ گفتگو کے دوران ایک طالبہ آفرین نے کانگریس سربراہ سے پوچھا کہ کیوں سنگاپور میں فری ہیلت کیئر ہے حالانکہ وہاں 7 فیصد کا ایک ہی جی ایس ٹی سلاب ہے، لیکن ہندوستان میں 28 فیصد جی ایس ٹی رکھنے کے باوجود مفت نگہداشت صحت کا فقدان ہے۔ راہول نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اس سوال کا جواب دینے کیلئے بہتر موقف میں ہوں گے۔ تاہم، انھوں نے طالبہ کو بتایا کہ کانگریس ایک جی ایس ٹی کے حق میں ہے کیونکہ کئی سطح کے سلابس سے کرپشن کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ راہول نے کہا کہ اُن کی پارٹی کا جی ایس ٹی پر موقف نہایت واضح ہے۔ ’’جی ایس ٹی بنیادی طور پر کانگریس پارٹی کا آئیڈیا ہے لیکن ہماری سوچ رہی کہ جس طرح سنگاپور میں سات فیصد کا ایک جی ایس ٹی لاگو ہے، اسی طرح ایک نوعیت کا ٹیکس ہونا چاہئے لیکن بی جے پی حکومت نے پانچ مختلف سلاب مسلط کردیئے۔ وہ تو 28 فیصد کا ٹیکس بھی رکھتے ہیں۔ کرناٹک میں جہاں اسمبلی چناؤ دو ماہ میں منعقد ہوں گے، وہاں چامندیشوری مندر کے درشن کرنے کے بعد ضلع چمراج نگر میں ایک ریلی سے خطاب میں صدر کانگریس نے بی جے پی پر دستور کو ’’نشانہ‘‘ بنانے کا الزام عائد کیا اور آئین میں تبدیلی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کا عزم کیا۔ راہول کرناٹک میں انتخابی دورے کے چوتھے مرحلے پر ہیں۔ انھوں نے قدیم میسورو علاقہ کے ملاولی کا بھی دورہ کیا اور وہاں سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی پارٹی جنتا دل (سکیولر) پر تیکھے حملے میں اسے بی جے پی کی ’’بی ٹیم‘‘ قرار دیا نیز جے ڈی ایس کو ’’جنتا دل سنگھ پریوار‘‘ کہتے ہوئے ہدف تنقید بنایا۔ پہلے وہ سکیولر تھے لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہے۔ (ابتدائی خبر صفحہ 5 پر)