کانگریس اور ٹی آر ایس میں خوشگوار تعلقات، اتحاد کیلئے مذاکرات

حیدرآباد /5 مارچ (سیاست نیوز) مرکزی وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس اور ٹی آر ایس میں خوشگوار تعلقات ہیں اور اتحاد کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرنے سے انکار کے باوجود کانگریس، سربراہ ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ سے رابطہ میں ہے اور دونوں جماعتوں میں سیاسی اتحاد کے لئے خوشگوار ماحول میں مذاکرات جاری ہیں۔ سابق چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کی جانب سے ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس پر انھیں کوئی حیرت نہیں ہے، ہندوستان کے ہر شہری کو عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا حق ہے، جب کہ تلنگانہ کا بل دستوری ہے، کیونکہ بل کی تیاری سے قبل تمام قانونی پہلوؤں پر ماہرین کی رائے حاصل کی گئی تھی۔ انھوں نے آرٹیکل 3 کے اختیارات پر سپریم کورٹ کے چار فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے، 2 جون کو علحدہ تلنگانہ ریاست قائم ہو جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے ساتھ ساتھ کانگریس ہائی کمان اور مرکزی حکومت نے سیما۔ آندھرا کے مفادات کا بھی تحفظ کیا ہے۔ اگر سیما۔ آندھرا کو پیکیج وغیرہ نہ دیا جاتا تو ریاست کی تقسیم ممکن نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ 1959ء سے قبل بھدراچلم سیما۔ آندھرا کا حصہ تھا، اس لئے زیر آب آنے والے تمام منڈلوں کو سیما۔ آندھرا میں شامل کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں پولاورم پراجکٹ کی تعمیر کے لئے بھی اس طرح کے فیصلہ کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ آرٹیکل 371 ڈی کے تحت حیدرآباد و علاقہ تلنگانہ کا ایک روپیہ بھی سیما۔ آندھرا کو نہیں جائے گا۔ انھوں نے لوک سبھا میں ترمیمات پیش نہ کرنے والی بی جے پی پر راجیہ سبھا میں ترمیمات پیش کرتے ہوئے سیاسی ڈرامہ بازی کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے تلنگانہ کے پسماندہ اضلاع کو دس سال تک ٹیکس سے استثنائی کے فیصلہ سے واقف کرایا۔