کانگریس اور تلگو دیشم پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام

رکن پارلیمنٹ ونود کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ یکم نومبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ اور تلگو دیشم آندھراپردیش کے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ونود کمار نے نئی دہلی میں چندرا بابو نائیڈو کی کانگریس کے صدر راہول گاندھی سے ملاقات پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ چندرا بابو نائیڈو نے نئی دہلی کی غلامی قبول کرلی ہے۔ تلگو دیشم پارٹی اپنے قیام سے آج تک ٹکٹوں کی تقسیم یہیں پر کرتی رہی ہیں لیکن اس بار تلگو دیشم کے ٹکٹ نئی دہلی سے تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم کا قیام کانگریس پارٹی کی مخالفت میں ہوا تھا لیکن چندرا بابو نائیڈو نے اپنی پالیسی کے ذریعہ پارٹی کے وقار کو کانگریس کے پاس رہن رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کی پالیسی اورنظریات میں کافی فرق ہے۔ اس کے باوجود محض چند نشستوں کے لئے اتحاد کرنا عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ چندر بابو نائیڈو چار برسوں تک بی جے پی کے ساتھ رہے لیکن بعض معاملات میں نریندر مودی کی تائید حاصل نہ ہونے پر دوری اختیار کرلی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چندرا بابو نائیڈو آندھراپردیش کو خصوصی موقف کا درجہ دلانے میں سنجیدہ ہیں تو پھر انہوں نے مرکز کی جانب سے سابق میں اعلان کردہ خصوصی پیاکیج کی ستائش کیوں کی تھی۔ آندھراپردیش کی عوام کو پھر ایک بار دھوکہ دینے کیلئے راہول گاندھی اور چندرا بابو نائیڈو خصوصی موقف کا وعدہ کر رہے ہیں۔ ونود کمار نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کی مخالف تلنگانہ پالیسی ہر کسی پر عیاں ہیں۔ تلنگانہ کے پراجکٹس کے خلاف انہوں نے مرکز سے کئی بار نمائندگی کی ۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی جماعتوں کے استحکام کے بعد وہ قومی سطح پر اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔