تلنگانہ عوام کے ساتھ نا انصافی کے خلاف ٹی آر ایس کی جدوجہد پوشیدہ نہیں ، کے ٹی راما راؤ کا بیان
حیدرآباد۔/2ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ جب کبھی بھی تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے صرف ٹی آر ایس نے جدوجہد کی اور انصاف کے حصول کو یقینی بنایا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ میدک لوک سبھا حلقہ کے ضمنی انتخاب میں کانگریس اور بی جے پی کو عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے کیونکہ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کے خاتمہ میں کبھی بھی ان پارٹیوں نے جدوجہد نہیں کی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کانگریس، تلگودیشم اور بی جے پی نے تلنگانہ عوام کے ساتھ کبھی بھی انصاف نہیں کیا اور ان کا موقف ہمیشہ غیر واضح رہا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر کے مسئلہ پر گورنر کو زائد اختیارات کے سلسلہ میں جب مرکز نے سازش رچی تو بی جے پی اور تلگودیشم قائدین نے ایک لفظ بھی مخالفت میں نہیں کہا۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں تلنگانہ ریاست اور اس کے آزادانہ اختیارات سے کوئی دلچسپی نہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ پولاورم آرڈیننس کی منظوری کے بعد صرف ٹی آر ایس نے ہی جدوجہد کی اور کھمم کے سات منڈلوں کے آندھرا پردیش میں انضمام کی مخالفت کی۔ گورنر کو زائد اختیارات اور پولاورم آرڈیننس کے مسئلہ پر ٹی آر ایس نے مرکزی حکومت سے نمائندگی کی اور اس سے تلنگانہ کو ہونے والے نقصانات سے واقف کرایا۔ کے سی آر نے کہا کہ مرکزی بجٹ اور ریلوے بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف بھی ٹی آر ایس نے ہی جدوجہد کی تھی جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں نے خاموشی اختیار کرلی۔ کے ٹی آر نے سوال کیا کہ میدک کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کس صورت کے ساتھ عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ بی جے پی جو علحدہ تلنگانہ کی تائید کا دعویٰ کرتی ہے اس نے ایک تلنگانہ مخالف شخص کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ میدک کے عوام جگا ریڈی کی مخالف تلنگانہ سرگرمیوں سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ اسمبلی انتخابات کی طرح میدک کے ضمنی انتخابات میں بھی جگا ریڈی کو سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس لاکھ کوششیں کرلیں لیکن ٹی آر ایس کو شکست نہیں دے سکتے کیونکہ تلنگانہ عوام کی اسے تائید حاصل ہے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ امیدوار کے پربھاکر ریڈی کی بھاری اکثریت سے کامیابی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری قبول کریں۔