حیدرآباد۔ 28 ۔ فبروری (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے کانگریس اور بی جے پی کو مخالف کسان جماعتیں قرار دیا اور حکومت کے خلاف الزام تراشی کی مذمت کی۔ گورنمنٹ وہپ پی راجیشور ریڈی اور ارکان مقننہ پی سدھاکر ریڈی ، سی ایچ پربھاکر اور بھوپال ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی نے مرکز میں اقتدار کے دوران کسانوں کی بھلائی پر توجہ نہیں دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کی پالیسیوں کے نتیجہ میں زرعی شعبہ کو بھاری نقصان ہوا ہے اور کسان خودکشی پر مجبور ہوئے ہیں۔ کانگریس کے 40 سالہ دور حکومت میں زرعی شعبہ کے لئے جو مشکلات تھیں ، وہ آج بی جے پی دور حکومت میں برقرار ہیں۔ راجیشور ریڈی نے تلنگانہ میں قائم کردہ کسانوں کی کمیٹیوں کو روڈی کمیٹیوں سے تعبیر کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ کانگریس قائدین نے کسانوں کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر یاترا کے نام پر عوامی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کانگریس پارٹی کی بس یاترا کو عوامی تائید حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ کانگریس صرف وعدے کرتی ہے، اسے عمل آوری سے کوئی دلچسپی نہیں۔ 2014 ء میں ٹی آر ایس نے کسانوں سے جو وعدہ کئے تھے ان پر عمل کیا۔ 17,000 کروڑ کے زرعی قرضہ جات معاف کئے گئے اور کسانوں کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کا آغاز ہوا ہے جو ملک میں کسی کارنامہ سے کم نہیں۔ راجیشور ریڈی نے بی جے پی قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزراء تلنگانہ حکومت کی ستائش کر رہے ہیں جبکہ تلنگانہ کے بی جے پی قائدین بے بنیاد الزام تراشی میں مصروف ہیں۔ گورنمنٹ چیف وہپ پی سدھاکر ریڈی نے صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پارٹی کی صدارت برقرار رکھنے کیلئے انہوں نے بس یاترا کا سہارا لیا ہے ۔ سدھاکر ریڈی نے دعویٰ کیا کہ کسی بھی مقام پر یاترا کو عوامی تائید حاصل نہیں ہوئی۔ یہ یاترا دراصل عوامی مسائل کیلئے نہیں بلکہ اپنی کرسیوں اور عہدوں کی برقرار کیلئے ہے۔ ارکان مقننہ پربھاکر اور بھوپال ریڈی نے کانگریس قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کی توہین کیلئے معذرت خواہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں عوام اور بالخصوص کسان کانگریس کو سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس تلنگانہ میں اقتدار کا خواب دیکھ رہی ہے جو کبھی پورا نہیں ہوگا۔