کانچہ ایلیا کو سیکوریٹی فراہمی کا مطالبہ

کمشنر سٹی پولیس سے نمائندگی ، مسلم وفد کی پروفیسر کانچہ ایلیا سے ملاقات
حیدرآباد۔28ستمبر(سیاست نیوز) مسلم دانشوروں کے ایک وفد نے آریا ویشیا سماج کی برہمی کا سامنا کررہے پروفیسر کانچہ ایلیا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں یقین دلایاکہ تلنگانہ کے مسلمان ہر محاذ پر ان کے ساتھ ہیں۔ قبل ازیں وفد جس کی قیادت مولانا حامد حسین شطاری کارگذار صدر سنی علماء بورڈ کررہے تھے نے کمشنر حیدرآباد سے ملاقات کر کے کانچہ ایلیا کی سکیورٹی فراہمی پر ایک یادواشت پیش کیا او رپولیس سے مطالبہ کیاکہ خاطیو ںکے خلاف کاروائی کی جائے جو کانچہ ایلیا کو جان سے مارنے کی برسرعام دھمکی دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کانچہ ایلیانے ایک متنازعہ کتاب لکھی ہے جس میںآریا ویشیا سماج( بنیا) کے خلاف سیاسی غنڈہ گردی اور مافیا چلانے کے الزامات عائد کئے گئے ۔ کانچہ ایلیاکا کہنا ہے کہ بنیا سماج اپنی آمدنی کا پندرہ فیصد حصہ اگر دلت سماج کی فلاح وبہبود کے لئے خرچ کرنے کو تیار ہے تو وہ اپنی کتاب کے عنوان سے دستبرداری کے لئے تیار ہیں۔ کانچہ ایلیا نے سی پی آئی او رسی پی آئی ایم کے تلنگانہ او رآندھرا کے ریاستی سکریٹریز کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو آریا ویشیا سماج کے ذمہ داران سے اس ضمن میںبات کریں گے۔کانچہ ایلیا نے مسلم وفد سے ملاقات کرتے ہوئے مسرت کا اظہار کیااور کہاکہ انہیں اب کسی چیز کا خوف نہیں ہے کیونکہ ان کے ساتھ مسلمان ہیں۔ کانچہ ایلیا نے مزیدکہاکہ ان کی کتاب کسی کے خلاف نہیںہے بلکہ حقائق کی بنیاد پر کتاب لکھا ہے جوکہ ان کا جمہوری حق ہے۔ تاہم حکومت اور پولیس کے رویہ سے انہیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انہیں اور دلت طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو دی جانے والی دھمکیاںان کے لئے معمولی نوعیت کی ہیں۔کانچہ ایلیا نے مزیدکہاکہ وہ خود کو احتجاج کے طور پر4اکٹوبر تک گھر میںمحروس کرلیاہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس اور حکومت دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کیاکاروائی کرتی ہے۔ ثناء اللہ خان‘ نعیم اللہ شریف‘ پروفیسر انور خان ‘ محمد تحسین ‘ حافظ متین اور دیگر وفد میںشامل تھے۔