کانٹے دان اسپورٹس کامپلکس مٹی کے ڈھیر میں تبدیل

سنگ بنیاد کے آٹھ سال ، مقامی عوام میں مایوسی
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( نمائندہ خصوصی) : شہر حیدرآباد کے مشہور مقام راجندر نگر کی جہاں ایک جانب تیزی سے ترقی ہورہی ہے وہیں اس مقام پر کانٹے دان اسپورٹس کامپلکس کے سنگ بنیاد کو رکھے ہوئے 8 سال کا طویل عرصہ گذر چکا ہے تاہم اب اس کی تعمیر کو مکمل کرنا تو دور اس کا پرسان حال بھی نہیں ہے ۔ کانٹے دان اسپورٹس کامپلکس کا سنگ بنیاد 18 مارچ 2007 کو اس وقت کے ریاست آندھرا پردیش کے چیف منسٹر آنجہانی راج شیکھر ریڈی نے رکھا تھا اور اس اسپورٹس کامپلکس کی تعمیر کے لیے 3.5 کروڑ روپئے کا بجٹ منظور کیا گیا تھا اور اس کی تعمیر کا صرف 20 فیصد کام ہی مکمل ہوا ہے ۔ راج شیکھر ریڈی نے اس وقت چارمینار کے دامن میں حیدرآباد کی ترقی کے لیے 2 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ منظور کرنے کا اعلان کیا تھا اور شہر کے ترقیاتی کاموں میں مذکورہ پراجکٹ بھی شامل ہے ۔ کانٹے دان کے علاقے کے علاوہ شہر حیدرآباد میں اسپورٹس کی سہولیات کو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔ حالانکہ یہ وہی شہر ہے جس نے دنیائے کرکٹ کو سابق کپتانوں اظہر الدین اور وی وی ایس لکشمن کے علاوہ ٹینس کی دنیا کو ثانیہ مرزا اور بیڈمنٹن کی دنیا کو سائنانہوال کی شکل میں ایسی کھلاڑی دی ہے جس نے دنیا کی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کیا ہے ۔ حیدرآباد میں موجود صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے اسپورٹس انفراسٹرکچر کو فروغ دینا یہاں کے سیاسی قائدین اور تلنگانہ حکومت کی ذمہ داری ہے کیوں کہ روزنامہ سیاست کے نمائندے نے اس پراجکٹ کا معائنہ کیا تو اس اسپورٹس کامپلکس کے سنگ بنیاد کی تختی کچرے کی کنڈی میں تبدیل ہوچکی ہے ۔۔