نئی دہلی۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی آج اپنے دورۂ جاپان کے کامیاب اختتام پر وطن واپس پہنچ گئے۔ جاپان نے ہندوستان کو آئندہ پانچ سال کی مدت میں ترقیاتی پراجیکٹس کیلئے 35 ارب امریکی ڈالرس دینے کا تیقن دیا ہے۔ دونوں ممالک نے اپنے دفاعی تعاون کو اضافہ کرکے ایک نئی سطح تک پہنچانے کا عہد کیا۔ نریندر مودی آج دوپہر پانچ روزہ دورۂ جاپان کے اختتام پر وطن واپس پہنچے۔ دورہ کے موقع پر انہوں نے کیوٹو کے علاوہ ٹوکیو کا دورہ کیا۔ وزیراعظم جاپان شنزو ایب اور دوسرے قائدین سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ دونوں ممالک نے پانچ معاہدوں پر دستخط کئے جو دفاعی تبادلوں، صاف ستھری توانائی میں تعاون، شوارع اور شاہراہیں، حفظان صحت اور خواتین کے شعبہ کا احاطہ کرتے ہیں۔ دونوں کی ملاقات سے ہند ۔ جاپان دوستی ایک نئی سطح تک پہنچ گئی۔ جاپان نے 6 ہندوستانی کمپنیوں بشمول ہندوستان ایروناٹنکس لمیٹیڈ پر عائد امتناع برخاست کردیا جو 1998ء کے نیوکلیئر تجربوں کے بعد عائد کیا گیا تھا۔ اپنے دورہ کے موقع پر جو برصغیر کے باہر وزیراعظم مودی کا مئی میں ملک کے اعلیٰ ترین عہدہ پر فائز ہونے کے بعد اولین دورہ تھا، جاپان کو سرمایہ کاری کی دعوت دی اور کہا کہ ہندوستان کاروبار کے لئے سازگار ماحول رکھتا ہے۔ خاص طور پر پیداواری شعبہ میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے جاپانی تاجر طبقہ سے کہا کہ ہندوستان سرمایہ کاری کا سُرخ قالین استقبال کرے گا۔ سرخ فیتہ شاہی استقبال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قواعد اور طریقہ کار میں حکومت کی جانب سے آسانی پیدا کردی گئی ہے۔ کل اپنے سرکاری پروگرام کا اختتام کرتے ہوئے مودی نے جاپان کا شکریہ ادا کیا جس نے ہندوستان پر اعتماد کیا ہے اور اپنی دوستی کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ فیول کول سے بھی مضبوط جوڑ ہے‘‘۔ ان کا یہ دورہ بہت کامیاب رہا۔ انہوں نے ہندوستانی برادری کے ان کے اعزاز میں مرتبہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربوں اور لاکھوں کی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ بہت کامیاب رہا۔ قبل ازیں اتنی بھاری رقم کی بات چیت کبھی نہیں ہوئی تھی۔ وہ جاپان کی جانب سے ہندوستان کے سرکاری اور نجی شعبوں کو پانچ سال کی مدت میں مختلف کاموں کے لئے 3 کھرب50 ارب ین (85 ارب امریکی ڈالرس یا 2 لاکھ 10 ہزار کروڑ روپئے) دینے کا تیقن دیا ہے۔ جن پراجیکٹس کے لئے یہ رقم دینے کا تیقن دیا گیا ہے اس میں اسمارٹ شہروں کی تعمیر اور دریائے گنگا کی صفائی کا پراجیکٹ شامل ہیں۔ مودی اور ایب کے درمیان بات چیت میں دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ اپنے دفاعی اور حکمت عملی پر مبنی تعاون کو نئی سطح تک لے جائیں گے اور فیصلہ کیا کہ سیول نیوکلیئر معاہدہ کے بارے میں بات چیت جاری رہے گی جو فی الحال غیرمختتم رہی۔ اچھے شخصی روابط کا تذکرہ کرتے ہوئے دونوں قائدین نے ثمرآور خواہشات کا تبادلہ کیا۔ ایب نے پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مودی کا کیوٹو میں استقبال کیا جبکہ مودی 30 اگست کو اپنے دورہ کے پہلے مرحلے میں وہاں پہنچے تھے۔