کامیابی کا راز

ایک نوجوان نے سقراط سے پوچھا کہ کامیبابی کا راز کیا ہے۔سقراط نے کہا کہ علی الصبح دریا کے کنارے ملنا۔
دونوں جب دریا کنارے علی الصبح ملے تو سقراط نے نوجوان سے کہا کہ میرے ساتھ دریا میں کچھ دور چلو، جب دونوں کندھے تک گہرے پانی میں پہنچ گئے تو سقراط نے اچانک نوجوان کو سر سے پکڑا اور اسے پوری طاقت لگا کر ڈبونے کی کوشش کی۔ نوجوان کیونکہ اس بات کے لیے تیارنہ تھا اس لئے زیادہ مزاحمت نا کر پایا اور قریب تھا کہ نوجوان کا سانس رک جاتا، سقراط نے اس نوجوان کو چھوڑ دیا اور وہ نوجوان پانی سے سر نکال کر گہرے سانس لینے لگا۔

سقراط نے نوجوان سے پوچھا ‘‘جب تم سر سمیت پورے کے پورے پانی کے اندر تھے اور باہر نکلنے پر اپنے آپ کو بے بس محسوس کر رہے تھے تو وہ کون سی اہم ترین بات تھی جو تمہارے ذہن، دماغ اور دل میں آرہی تھی۔اس نوجوان نے کہا ‘‘ہوا اور سانس ‘‘ کہ وہ چیزیں تھیں جو میرے لیے قیمتی ترین تھیں جن سے میری جان بچنے کی امید تھی۔سقراط نے کہا ‘‘ میاں یہ ہے کامیابی کا راز کہ جب تمہیں کامیابی کی اتنی شدید ضرورت ہو جتنی تمہیں زندگی بچانے کیلئے ہوا کی ضرورت تھی اور وہ کامیابی تمہیں مل جائے تو پھر تمہیں اس کی قدر کرنی چاہئے۔ اور جس طرح تم زندگی بچانے کے لیے ہوا کی اہمیت اب سمجھ گئے ہو اس طرح اچھی زندگی گزارنے کیلئے اگر کامیابی کی اتنی ہی شدت سے کوشش کرو جتنی جان بچانے کیلئے ہوا کھینچنے کیلئے کر رہے تھے تو یاد رکھنا کہ وہ کامیابی تمہارے لئے بڑی قیمتی ہونی چاہیے دنیا میں اس سے بڑا کامیابی کا راز کوئی اور نہیں ہے‘‘۔