نئی دہلی ۔ 25 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج اشارہ دیا کہ وہ عنقریب مزید اقدامات کریںگے تاکہ کالے دھن کو کچل دیا جائے۔ تاہم تیقن دیا کہ دیانتدار ٹیکس دہندگان کو خوف کھانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ نیا قانون صرف بیرون ملک جمع کی ہوئی غیر محسوب دولت کا پتہ چلائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ٹیکس اداکرنے کی بنیاد اور وصولی میں اضافہ ہوجاتا ہے تو حکومت کی قابلیت رعایتیں دینے کے سلسلہ میں جو دیانتدار ٹیکس دہندگان کو دی جاتی ہے، اس میں اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ متوازی معیشت کو کچل دیناضروری ہے اور ایسا منصفانہ انداز میں کیا جائے گا۔ کوئی غیر قانونی اقدامات نہیں کئے جائیںگے۔ سینئر عہدیدار اعلیٰ ترین یکجہتی کا معیار برقراررکھیں گے۔ انہوں نے سنٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکسیس میں اعلیٰ عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یکجہتی کے اعلیٰ ترین معیار برقرار رکھنے ہوں گے ۔ کالے دھن کے نئے قانون کے بارے میں جو ناجائز رقومات کو جو بیرون ملک جمع کی گئی ہے، واپس لانا چاہتا ہے۔ ارون جیٹلی کے بموجب کسی دیانتدار ٹیکس دہندہ کو اس سے خوف زدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیںہے۔ اس کا نشانہ صرف وہ افراد ہیں جنہوں نے بیرون ملک اثاثہ جات جمع کر رکھے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ایسی پالیسی کا اعلان کرے گا کہ جن لوگوں میں بیرون ملک دولت جمع کر رکھی ہے، انہیں ٹیکس ادائیگی کیلئے ایک سہولت فراہم ہوسکے جو بیرون ملک اثاثہ جات جمع کرنے والوں کیلئے اب تک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملکی نظام کی ماضی میں خلاف ورزی کی ہے اور جو لوگ تعمیل کی مدت کے دوران ایسا کرتے ہیں صرف انہیں ہی فکر ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات جن کا اعلان کیا جارہا ہے اور مزید چند اقدامات جن کا آئندہ اعلان کیا جائے گا، کالے دھن کو وطن واپس لانے کیلئے اہمیت رکھتے ہیں۔ اگر دائرہ کار میں وسعت پیدا ہوتی ہے اور وصولی میں اضافہ ہوتا ہے تو جن لوگوں سے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، انہیں سہولت دینے کی حکومت کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔ دیانتدار ٹیکس دہندگان کو مزید ترغیبات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس عہدیدار کو ایک اچھا مشیر ہونا چاہئے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ ٹیکس وصول کرنے کے دائرہ میں توسیع کرے گا اور کالے دھن کو وطن واپس لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ ایسا کرنے کیلئے اقدامات کرے گا۔ آپ کو چاہئے کہ اس کی باتوں پر توجہ دیں اور اس کے اقدامات کو جابرانہ اقدامات تصور نہ کریں۔ مرکزی وزیر فینانس نے کہا کہ حکومت نے کالے دھن کی لعنت کچلنے کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں جن میں پارلیمنٹ میں کالا دھن قانون کی منظوری اور بے نامی معاملت (انسدادی) قانون کی منظوری بھی شامل ہے تاکہ اندرون ملک غیر محسوب دولت کا پتہ لگایا جاسکے۔ جیٹلی نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی سطح پر مسابقتی ٹیکس نظام ان کا نظریہ ہے اور اس کے ساتھ ایک مستحکم پالیسی ترتیب دی جائے گی ۔ علاوہ ازیں ٹیکس انتظامیہ کو اپنے موقف برعکس کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ ہمیں عالمی سطح تک ٹیکس کی شرح کو لانا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ استثنیٰ کے واقعات کو ختم کردینا ہے ۔ جاریہ سال کے بجٹ میں ایک تجویز کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 30 فیصد سے کم کر کے اسے 25 فیصد کردینا بھی شامل ہے۔