کالے دھن پر نائیڈو کو نشانہ بنانے کی کوشش مہنگی پڑی

اسمبلی میں جگن خود تلگودیشم ارکان کا نشانہ بن کر لاجواب ہوگئے
حیدرآباد 24 جون (پی ٹی آئی) وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے صدر جگن موہن ریڈی نے آندھراپردیش اسمبلی میں آج کالا دھن اور رشوت ستانی کے مسئلہ پر بحث کے دوران چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن حکمراں تلگودیشم پارٹی کے بروقت جوابی وار کے نتیجہ میں وہ لاجواب ہوتے ہوئے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔ جگن نے آج پہلی مرتبہ اپوزیشن لیڈر کا رول ادا کرتے ہوئے رشوت ستانی کے مسئلہ پر چندرابابو نائیڈو کو حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن اُن کی یہ کوشش ناکام ہوگئی جب حکمراں جماعت نے رشوت کے مسئلہ پر خود اُن (جگن) کا تفصیلی ریکارڈ پیش کردیا۔ وزیر اُمور مقننہ یناملا راما کرشنوڈو نے سوال کیاکہ ’’ایوان میں ایسا کوئی دوسرا بھی رکن ہے جو جیل میں 16 ماہ گزار چکا ہے؟ ایوان میں ایسا اور بھی کوئی رکن ہے جس کی 1,100 کروڑ روپئے مالیتی جائیدادیں (انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی طرف سے) ضبط کی جاچکی ہیں؟ ایوان میں ایسا بھی کوئی رکن ہے جس کے خلاف ایک لاکھ کروڑ روپئے سے زائد دولت جمع کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں؟ ایوان میں ایسا بھی کوئی دوسرا رکن ہے جس کے خلاف سی بی آئی نے چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے 43 ہزار کروڑ روپئے کی رشوت ستانی کا الزام عائد کیا ہے؟‘‘۔ یناملا راما کرشنوڈو کے اِن سوالات پر جگن عملاً بے زبان ہوگئے۔ اُن کے پاس اِن سوالات کا کوئی جواب نہیں رہا کیونکہ تلگودیشم کی جانب سے اُن پر یہ راست حملہ کیا گیا تھا اور یہ سب کچھ اُس وقت ہوا جب چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے ایوان میں آج کالے دھن کے خلاف ایک قرارداد پیش کی تھی جس پر مباحث جاری تھے۔ جیسے ہی چندرابابو نائیڈو نے رشوت ستانی کے انسداد اور کالے دھن کو واپس لانے کے لئے مرکز کی نریندر مودی سرکار کی ستائش کرتے ہوئے قرارداد پیش کرنے کی وجہ بیان کی، جگن اپنی نشست سے اُٹھ کھڑے ہوئے اور حالیہ انتخابات میں چند جماعتوں کی جانب سے بھاری رقومات صرف کئے جانے کا حوالہ دیا۔ جگن نے کہاکہ ’’میں نہیں جانتا کہ آیا اُس کو کالا دھن کہا جاتا ہے یا کچھ اور لیکن اگر آپ بعض انتخابی حلقوں میں جائیں تو وہاں کے عوام یہ بیان کریں گے کہ کس نے کتنی رقومات خرچ کی ہیں‘‘۔ جگن کے اِن ریمارکس پر حکمراں جماعت کے ارکان نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ بعدازاں جگن نے الزام عائد کیاکہ چندرابابو نائیڈو نے محض تکنیکی اور چند دیگر بنیادوں پر اپنے خلاف رشوت ستانی کے الزامات کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے لیڈر نے حوالہ کے مبینہ سرغنہ حسن علی کی ڈائریز کاحوالہ دیا جن میں مبینہ طور پر 2004 ء کے انتخابی مصارف کے لئے 2 چیف منسٹروں کو رقم پہنچانے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ جگن نے کہاکہ ’’اگر فی الواقعی آپ کالے دھن کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو آپ کو حسن علی کی ڈائریوں کے بارے میں تحقیقات کرنا چاہئے اور حقائق کا پتہ چلانا چاہئے‘‘۔