مرکز سے کلیئرنس پر اعتراض ، ٹریبونل کے فیصلہ پر ہریش راؤ کا اظہار مسرت
حیدرآباد ۔ 21۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کو نیشنل گرین ٹریبونل میں اس وقت راحت ملی جب کالیشورم پراجکٹ کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو ٹریبونل نے خارج کردیا ۔ کالیشورم پراجکٹ کو مختلف منظوریوں کے حصول کے مسئلہ پر حیات الدین نامی شخص نے ٹریبونل میں درخواست داخل کی تھی ۔ درخواست گزار نے شکایت کی تھی کہ درکار منظوریوں کے بغیر ہی پراجکٹ کی تعمیر کا کام انجام دیا جارہا ہے۔ فریقین کی سماعت کے بعد ٹریبونل نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ پراجکٹ کیلئے درکار تمام منظوریاں حاصل ہوچکی ہیں ، لہذا اس پر مزید جائزہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اس کے علاوہ ٹریبونل نے کمیٹی کے قیام سے بھی اتفاق نہیں کیا۔ جسٹس راگھویندر راتھوڑ کی قیادت میں دو رکنی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے دیئے گئے ماحولیات اور جنگلات سے متعلق کلیئرنس کو منسوخ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے دائر کی گئی درخواست کی سماعت 17 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے ۔ حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کے خلاف اہم درخواست کو ٹریبونل کی جانب سے مسترد کئے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ ملک میں اپنی نوعیت کے پہلے اس پراجکٹ کیلئے مرکز نے تمام درکار کلیئرنس جاری کردیئے ہیں۔ اسی دوران وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے ٹریبونل میں کالیشورم پراجکٹ کے خلاف درخواست کو مسترد کئے جانے کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کی مخالفت کرنے والوں کیلئے ٹریبونل کا فیصلہ ایک سبق ہے۔ کم از کم یہاں سے پراجکٹ کی مخالفت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ پراجکٹ کی تکمیل میں حکومت سے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں شائد یہ پہلا موقع ہے جب پراجکٹ کیلئے مرکز کی جانب سے دی گئی منظوریوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ دیگر ریاستوں میں پراجکٹ کی تکمیل کے سلسلہ میں تمام جماعتیں متحدہ طور پر دکھائی دیتی ہیں۔ تلنگانہ میں اپوزیشن پراجکٹ کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔ ہریش راؤ نے اپوزیشن کے رویہ کی مخالفت کی اور کہا کہ آبپاشی پراجکٹس کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا دراصل ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔