کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں حائل رکاوٹیں دور

سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست خارج ، کسانوں اور انصاف کی جیت ، ہریش راؤ

حیدرآباد۔ 23 فبروری (سیاست نیوز) کے سی آر حکومت کے شروع کردہ سب سے بڑے آبپاشی پراجیکٹ کی تعمیر کے سلسلہ میں سپریم کورٹ نے تمام رکاوٹوں کو دور کردیا ہے۔ کالیشورم پراجیکٹ کی تعمیر کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست کو آج خارج کرتے ہوئے عدالت نے درخواست گزار کی سرزنش کی۔ کالیشورم پراجیکٹ تلنگانہ حکومت کے لیے وقار کا پراجیکٹ بن چکا ہے اور مختلف منظوریوں کے خلاف اپوزیشن نے کسانوں کے نام پر ہائیکورٹ پھر سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔ سپریم کورٹ میں پراجیکٹ کو ماحولیاتی منظوری کو چیلنج کرکے درخواست داخل کی گئی تھی جسے آج عدالت نے خارج کردیا۔ ماحولیاتی منظوری کے سلسلہ میں درخواست گزار کو چینائی میں واقع گرین ٹربیونل کی بجائے عدالت میں درخواست داخل کرنے پر عدالت نے سوال کیا۔ عدالت نے یہ کہتے ہوئے درخواست گزار کی سرزنش کی کہ وہ کیا فورم ہنٹنگ کررہے ہیں؟ درخواست گزار کے دلائل کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے عدالت نے خارج کردیا جس کے بعد کالیشورم پراجیکٹ کی راہ میں اہم رکاوٹ دور ہوچکی ہے۔ اسی دوران عدالت میں سماعت کے موقع پر دہلی میں موجود وزیر آبپاشی ہریش رائو نے اعلان کیا کہ پراجیکٹ کے کاموں میں تیزی پیدا کی جائے گی اور 2018 ء کے ختم تک پراجیکٹ مکمل ہوجائیگا۔ انہوں نے عدالت کے فیصلے کو کسانوں اور انصاف کی جیت سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے گرین ٹربیونل، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں متعدد مقدمات دائر کرکے پراجیکٹ کو روکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ تعمیری کاموں کے آغاز کے طویل عرصہ بعد اچانک اپوزیشن کو اعتراض کیوں ہوا۔ ہریش رائو نے کہا کہ درخواست گزار نے عدالت کو اس بات سے واقف نہیں کرایا کہ پراجیکٹ کے لیے تمام درکار منظوریاں حاصل ہوچکی ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ دراصل کانگریس اور دیگر مخالف کالیشورم عناصر کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ہریش رائو نے کہا کہ درخواست داخل کرنے کن قائدین نے رقومات فراہم کیں اور کس نے دہلی کے کیلئے ٹکٹ کا انتظام کیا یہ تمام تفصیلات ثبوت کے ساتھ وہ اسمبلی میں پیش کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ فرضی ناموں سے 100 سے زائد مقدمات دائر کئے گئے۔ کانگریس کو اب ہوش کے ناخن لینے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ طویل جدوجہد کے بعد حاصل کردہ تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنا کے سی آر کا خواب ہے اور وہ اس کی تکمیل کریں گے۔ کے سی آر تلنگانہ کو خوشحال اور کسانوں کی خودکشی سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں۔ جے اے سی صدرنشین پروفیسر کودنڈارام کی جانب سے پراجیکٹ کی مخالفت پر ہریش رائو نے کہا کہ وہ کودنڈارام اور کانگریس کو علیحدہ نہیں سمجھتے۔ دونوں نام الگ ہیں لیکن ایک ایجنڈے کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اقتدار سے محرومی کے سبب بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ہریش رائو نے کہا کہ اپوزیشن کا کام پراجیکٹس کی عاجلانہ تکمیل کیلئے دبائو بنانا ہے لیکن تلنگانہ میں اپوزیشن پراجیکٹس کو روکنا چاہتی ہے۔