کالا دھن کا انکشاف اور جرمانہ ادا کرنے کی سہولت

بینکس کو فنڈس کے ذرائع کے بارے میں استفسار نہ کرنے کی ہدایت
نئی دہلی ۔ 28 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کالے دھن کا ازخود انکشاف کرنے کیلئے جو مہلت دی گئی اُس کے تحت ٹیکس بقایہ جات اور جرمانہ کی پہلی قسط ادا کرنے کی آخری تاریخ قریب ہورہی ہے ، ایسے میں بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسکیم کے تحت فنڈس جمع کرنے والوں سے 500 روپئے کے قدیم نوٹس وصول کریں اور اُن سے فنڈس کے ذرائع کے بارے میں کچھ بھی نہ پوچھا جائے۔ بینکوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ انکم ڈکلریشن اسکیم ( آئی ڈی ایس) کے تحت رقم جمع کرانے والوں کی ادائیگی میں کسی طرح کی رکاوٹ کھڑی نہ کی جائے ۔ انڈین بینکس اسوسی ایشن نے اپنے تمام ارکان کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے آر بی آئی کی حالیہ ہدایات سے واقف کروایا ۔ اس میں ایک شکایت کا بھی حوالہ دیا گیا کہ آئی ڈی ایس کے تحت بنگلورو کی ایک بینک برانچ میں رقم جمع کرنے میں ایک شخص کو مشکل پیش آئی کیونکہ آئی ڈی ایس کے تحت ٹیکس اور پنالٹی کو قبول کرنے سے مبینہ طورپر اُس نے انکار کیا تھا ۔اس کی ادائیگی کی تاریخ 30 ستمبر کو ختم ہوچکی ہے ۔ محکمہ انکم ٹیکس کے پالیسی ساز ادارے سی بی ڈی ٹی نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ اسکیم کے تحت 25 فیصد ٹیکس ، سرچارج اور پنالٹی 30 نومبر 2016 ء تک ادا کی جاسکتی ہے ، یہ بھی کہا گیا کہآئی ڈی ایس کے تحت ادائیگی کو 30 ستمبر 2017 تک قبول کیا جاسکتا ہے چنانچہ تمام بینکوں کو یہ مشورہ دیاگیا ہے کہ مقررہ مدت تک آئی ڈی ایس کے تحت جمع کی جانے والی رقم کو بلا پس و پیش وصول کریں ۔