لکھنو۔29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یو پی کی حکومت کے لیے ایک پریشان کن بیان دیتے ہوئے گورنر رام نائک نے آج کاس گنج کے فرقہ وارانہ تشدد کو ریاست کے دامن پر ایک داغ قرار دیا اور کہا کہ حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہئیں کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہونے پائیں۔ گورنر نے نوٹ کیا کہ ایسا واقعہ ریاست میں گزشتہ 9 تا 10 ماہ کے دوران پہلی بار ہوا ہے جسے شرمناک کہا جاسکتا ہے۔ کاس گنج کے ضلع عہدیداروں دو فرقوں کے درمیان گزشتہ ہفتہ جھڑپ کے واقعات دیکھے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ صورتحال معمول پر آرہی ہے حالانکہ مزید 4 افراد کو تشدد کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کم از کم تین دکانیں، دو بسیں اور ایک کار نذرآتش کردی گئی۔ جبکہ ایک نوجوان جھڑپوں کے دوران ہجوم کی سنگ باری کی وجہ سے زخمی ہوکر ہلاک ہوگیا۔ ایک موٹر سائیکل جلوس یوم جمہوریہ منانے کے لیے نکالا گیا تھا۔ کاس گنج میں جو کچھ ہوا، اچھا نہیں تھا۔ یہ واقعہ یو پی حکومت پر ایک داغ ہے۔ حکومت اس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے۔ اس کو ایسے موثر اقدامات کرنے چاہئیں جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہونے پائے گورنر کا یہ تبصرہ نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے بیان کے چند دن بعد منظر عام پر آیا ہے۔ وینکیا نائیڈو نے کہا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو ریاست کی نظم و ضبط کی صورتحال بہتر بنانی چاہئے۔ اس سوال پر کہ کاس گنج کی صورتحال اب کیا ہے۔ یو پی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق اب دکانیں کھول دی گئی ہیں۔