کارگل شہید کی ماں اور بیوہ میں معاوضہ کیلئے جھگڑا

مرکز کی 22.70 لاکھ روپئے معاوضہ کی رقم سے ماں کو محروم رکھنے کی کوشش
کیندر پاڑہ (اوڈیشہ)۔ 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کارگل شہید کی ماں اور بیوہ میں گزشتہ 17 سال سے معاوضہ کے مسئلہ پر قانونی لڑائی چل رہی ہے۔ کارگل جنگ میں اپنی جان قربان کرنے والے سپاہی کی ماں اور بیوہ مالی معاوضہ کی تقسیم کے مسئلہ پر متصادم ہیں اور یہ مسئلہ قانونی لڑائی کے ساتھ عدالت میں زیرالتواء ہے۔ لانس نائیک سچداننداملک ہے۔ 28 جون 1999ء کو کارگل جنگ میں ملک کیلئے لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔ ضلعی عہدیداروں نے بتایا کہ مرکز اور ریاستی حکومت کے علاوہ فوج کی جانب سے اس شہید سپاہی کے خاندان کو معاوضہ کی رقم دی گئی تھی۔ یہ رقم 22.70 لاکھ روپئے پر مشتمل ہے۔ اس میں اپنا حصہ حاصل کرنے کیلئے ماں اور بیوہ لڑ رہے ہیں۔ شہید سپاہی کی بیوہ کو سرکاری ملازمت مل گئی ہے۔ اس کے ساتھ مکمل فیملی پینشن بھی حاصل ہوا ہے۔ حکومتوں کے علاوہ دیگر ایجنسیوں اور انفرادی طور پر مختلف افراد نے اس شہید سپاہی کے خاندان کی مالی مدد کی تھی۔ شہید کی بیوہ کو معاوضہ کی مکمل رقم 22.70 لاکھ روپئے وصول ہوئی لیکن شہید کی ماں 70 سالہ مالیتالتا نے معاوضہ کی رقم میں اپنا حصہ حاصل کرنے مقامی عدالت سے رجوع ہوئیں جہاں یہ کیس 2000ء سے زیرسماعت ہے۔ عدالت کے جج نے 2007ء میں فیصلہ کیا تھا کہ شہید سپاہی کی ماں بھی اس معاوضہ کی رقم میں ایک تہائی حصہ کی حقدار ہے تاہم بیوہ نے اس فیصلہ کو ایلیٹ کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔