کارپوریٹ گھرانوں کو مودی حکومت کی پشت پناہی

کولکتہ ۔ 2 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام): سینئیر کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے آج یہ الزام عائد کیا ہے کہ نریندر مودی حکومت بعض کارپوریٹ گھرانوں کی اعانت کررہی ہے ۔ تاکہ ان کے ای ویلیٹ بزنس کو فروغ دیا جاسکے ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آپ ( حکومت ) نقد رقم کے بغیر معیشت کی وکالت اور ای ویلیٹ کو فروغ دینے کے حق میں ہیں ۔ حکومت از خود ای ویلیٹ نظام روشناس کروانا نہیں چاہتی ؟ جو کہ محفوظ اور محتاط ہوتا ہے ۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ بیشتر ای ویلیٹ کمپنیوں میں جن لوگوں کے 60 فیصد حصص ہیں وہ چین میں رہتے ہیں ۔ لہذا اب ہمیں راز کی باتیں چین کو بتانی پڑے گی ۔ کانگریسی لیڈر نے کہا کہ بلیک منی کے خلاف لڑائی کا مرکز اب کیش لیس اکانومی ( نقد رقم کے بغیر لین دین ) کی سمت منتقل ہوگئی ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہندوستان جیسے ملک کو کیش لیس اکانومی کیسے بنایا جاسکتا ہے ؟ مسٹر سچن پائلٹ نے الزام عائد کیا کہ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت ، بعض کارپوریٹ گھرانوں کو ان کے ای ویلیٹ بزنس کے فروغ میں اعانت کررہی ہے ۔ انہوں نے نوٹ بندی کے فیصلہ کو ایک نیک کام قرار دیا لیکن عمل آوری کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے یہ ادعا کیا کہ تاحال 80 افراد کی موت واقع ہوگئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ کرنسی نوٹوں کی منسوخی سے ایک دن قبل بی جے پی نے بھاری اثاثہ جات حاصل کرلیے ۔ اور یہ مطالبہ کیا کہ بی جے پی کی جائیدادوں کا افشا کیا جائے ۔ تاہم سچن پائلٹ نے ترنمول کانگریس کے اس مطالبہ سے اتفاق نہیں کیا کہ نوٹ بندی کے فیصلہ سے دستبرداری اختیار کرلی جائے اور بتایا کہ اس اقدام سے ایک بڑا معاشی بحران پیدا ہوجائے گا ۔۔