نئی دہلی 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام )پٹرولیم ‘توانائی ‘کوئلہ اور ڈیفنس وزارتوں میں کارپوریٹ جاسوسی کیس کی تحقیقات کیلئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات کیلئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ اس کیس کی تحقیقات پارلیمانی پیانل کے ذریعہ ہونی چاہئے لوک سبھا میں کانگریس رکن ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں اس کیس کی تفصیلات کے انکشافات حیران کن ہیں اور تعجب خیز بات یہ ہے کہ آیا اس سال حکومت کا پیش کیا جانے والا پہلا عام بجٹ بھی جائز ہوگا یا نہیں ۔ اخباری اطلاعات میں یہ بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ جاسوسی کیس میں بعض ایسے کاغذات کا افشاء ہوا ہے جن کا تعلق ڈیفنس سے ہے اور بجٹ ودستاویزات بھی اسی میں شامل تھے۔ اس مسئلہ پر حکومت کی مدافعتی خاموشی کا سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ کارپوریٹ جاسوسی کے انکشافات حکومت کی غلط حکمرانی کا کھلا ثبوت ہے ۔ اس لئے اس کی صرف جوائنٹ پارلیمانی کے ذریعہ تحقیقات کروائی جائیں ۔