نئی دہلی ۔25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزارت دفاع کے عملہ کا ایک رکن جسے مبینہ طور پر کارپوریٹ تنازعہ مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا، اسے 5 مارچ تک دہلی کی ایک عدالت نے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سنجے کھنگوال نے وزارت دفاع کے ہاؤس کیپنگ عملہ کے رکن ویریندر کمار کو 8 دن کی عدالتی تحویل میں دیا جبکہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے کہا کہ اسے حراست میں رکھ کر تفتیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کمار کو 23 فبروری کو گرفتار کیا گیا تھا اور اسے عدالت نے ایک دن کیلئے پولیس تحویل میں دیا تھا تاکہ پولیس مقدمہ میں اس کے مبینہ کردار کو سمجھ سکے۔ شعبہ جرائم کے عہدیداروں نے قبل ازیں عدالت سے کہا تھا کہ کمار کو مبینہ طور پر ہندوستانی دفاعی اکاونٹس سرویس کے ایک ایڈیٹر کا شناختی کارڈ چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس نے یہی کارڈ ایک ملزم للیتا پرساد کو فراہم کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کمار نے شناختی کارڈ کا سرقہ کیا، بعد میں اس میں الٹ پھیر کرکے اسے پرساد کے حوالہ کردیا جسے اس نے مختلف وزارتوں میں داخلہ حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا۔ عدالت نے کل اسے 5 مارچ تک عدالتی تحویل میں دے دیا۔ 5 کارپوریٹ عہدیداروں شیلیش سکسینہ، ونئے کمار، کے کے نائیک، سبھاش چندر اور رشی آنند کو پولیس تحویل کیلئے عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ شعبہ جرائم کے عہدیداروں نے کہا کہ ان کی تحویل کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے پولیس سے دریافت کیا کہ کیا پانچوں ملزموں کے پاس سے کوئی نئی چیز ضبط کی گئی ہے، اس پر تحقیقاتی عہدیدار نے نفی میں جواب دیا۔ پولیس نے الزام عائد کیا کہ جو کچھ بھی ان کے پاس سے ضبط کیا گیا تھا اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ قومی سلامتی کو ان سے خطرہ تھا۔