کابینی توسیع حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش

صدر بہوجن سماج پارٹی سابق چیف منسٹر یو پی مایاوتی کا ردعمل
لکھنو۔3ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی کابینہ کی توسیع کو سلگتے ہوئے ملک کے مسائل کی یکسوئی میں حکومت کی ’’ناکامی ‘‘ کی طرف سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش قرار دیتے ہوئے سابق چیف منسٹر یو پی و سربراہ بہوجن سماج پارٹی مایاوتی نے کہا کہ 9نئے وزراء ‘ سبکدوش سرکاری عہدیداروں کی شمولیت سیاستدانوں سے زیادہ سرکاری عہدیداروں پر وزیراعظم انحصار کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے گذشتہ لوک سبھا انتخابات میںجو تیقنات دیئے تھے ان میں سے ایک کی بھی تکمیل نہیں ہوسکی اس لئے کابینہ کی توسیع کا ڈرامہ کیاگیا۔مایاوتی نے کہا کہ یہ بی جے پی کا نیا ناٹک ہے ‘ عوام کی امید اب ٹوٹ چکی ہے وہ حکومت پر برہم ہیں ‘ سیاستدانوں پر برہم ہیں اس لئے نریندر مودی سبکدوش سرکاری عہدیداروں پر زیادہ انحصار کررہے ہیں ۔ کابینہ کی توسیع کے دوران انہوں نے کئی سبکدوش عہدیداروں کو شامل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ کوشش درحقیقت آر ایس ایس کے ایجنڈے کی تشہیر کی کوشش بھی ہے ۔ توسیع سے بی جے پی اور این ڈی اے میں کشیدگی کی بھی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی پالیسیوں کی وجہ سے ماحول زہریلا ہورہا ہے اور ترقی دوسرے درجہ پر آگئی ہے ۔