کابینہ کے اجلاس میں کسانوں کے مسائل نظر انداز کرنے پر تنقید

اجلاس سے کسانوں کو بڑی توقعات تھیں ، محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3 ۔ ستمبر : ( این ایس ایس ) : تلنگانہ قانون ساز کونسل میں قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے ریاستی کابینہ کے اجلاس میں کسانوں کے مسائل بشمول خودکشی واقعات کو نظر انداز کردینے کی مذمت کی ۔ آج یہاں گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ عوام بالخصوص کسانوں کو تین ماہ کے وقفہ کے بعد منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس سے بڑی توقعات تھیں لیکن نظر انداز کردیا حالانکہ کابینہ کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ ٹی آر ایس حکومت قائم ہونے کے بعد سے 409 کسانوں نے خود کشی کی ۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کو جی او 421 کے مطابق معاوضہ میں اضافہ کرتے ہوئے اسے موجودہ 1.5 لاکھ روپئے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپئے کرنا چاہئے تھا ۔ اسے خشک سالی سے متاثرہ کسانوں کے لیے ایک خصوصی پیاکیج کا اعلان کرنا چاہئے تھا اور مختصر مدتی فصل قرض منظور کرنا چاہئے تھا ۔ چیف منسٹر نے پھر وہی بلند بانگ دعوے اور جھوٹے وعدے کئے ۔ سستی شراب متعارف کرنے کی تجویز کو برخاست کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ یہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں اور تلنگانہ کے عوام کی جیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو نئے اعلانات کرنے اور اس پر تنازعہ پیدا ہو تو اس سے دستبرداری اختیار کرنے کی عادت سی ہوگئی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں عثمانیہ یونیورسٹی کی اراضی اور عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی منتقلی وغیرہ کی مثالیں دیں ۔۔