کوالالمپور ، 11 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چار روز سے لاپتہ ملائیشیا کے مسافر طیارہ کے حوالے سے سامنے آنے والی ان خبروں نے پراسرار کیفیت میں اضافہ کر دیا ہے کہ طیارہ کے لاپتہ مسافروں کے موبائل فون ٹھیک حالت میں ہیں اور ان کے فونز کی گھنٹیاں بجتی ہیں۔ تاہم فون کی گھنٹی بجنے کے باوجود لاپتہ مسافر طیارہ کے کسی مسافر نے فون نہیں سنا یا کم از کم بات تو نہیں کی ہے۔ یہ بات ابتداء ًچین سے تعلق رکھنے والے 152 مسافروں میں سے ایک مسافر کے حوالے سے سامنے آئی ہے، جس کی ہمشیرہ نے اپنے بھائی سے اس کے موبائل پر رابطہ کیا تو فون کی گھنٹی بجنے کی حد تک رابطہ ممکن ہو گیا۔
مسافر کی ہمشیرہ کے مطابق اس نے پیر کو گیارہ بجکر چالیس منٹ پر رابطہ کیا تھا۔’’’ میں نے اپنے بڑے بھائی کے فون پر دو مرتبہ رابطہ کیا اور دونوں مرتبہ گھنٹی بجی‘‘۔ بائن لائنگوئی کے مطابق اس نے ایک مرتبہ دو بجے دوپہر پھر رابطہ کیا اور اس کے بھائی کے فون پر گھنٹی بجی۔ لائنگوئی نے کہا ، ’’ اگر پولیس مدد کرے تو جہاز کی موجودگی کے مقام کا پتہ چلا سکتی ہوں، بھائی کا فون بجنے سے اس کے ابھی زندہ ہونے کا امکان بھی پیدا ہوا ہے‘‘۔ چین کے روزنامہ شنگھائی کی رپورٹ کے مطابق ایک اور شخص نے بھی طیارہ کے ایک مسافر کے ساتھ اس کے فون پر رابطہ کیا تو اس کے موبائل فون کی گھنٹی بجی۔ اس مسافر کے فون پر بھی تین مرتبہ مواصلاتی رابطہ ممکن ہوا ہے۔ اس مسافر کے بھائی نے اخبار نویسوں کے سامنے بھی اپنے لاپتہ بھائی کو فون کیا۔ کئی مسافروں کے اہل خانہ نے ملائیشیا ائیر لائنز کے کمرشل ڈائریکٹر کو بتایا کہ ان کے رشتہ دار مسافروں کے موبائل سے مواصلاتی رابطہ ممکن ہے۔