مرکزی و ریاستی حکومتوں کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ، عدالتی رسہ کشی سے اسکیمات پر منفی اثر
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : حکومت ہندو ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ آدھار کارڈ کے متعلق تفصیلی نوٹ جاری کرتے ہوئے اس کی اہمیت و افادیت کے ساتھ اس کے استعمال سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کرتے ہوئے تمام سرکاری محکمہ جات کو آدھار کارڈ کی افادیت سے واقف کروائے چونکہ آج بھی بے شمار محکمہ جات میں آدھار کارڈ کو بطور شناخت کارڈ یا رہائش کے ثبوت کے طور پر قبول کرنے سے انکار کیا جارہا ہے ۔ حکومت ہند کی جانب سے کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے اس پراجکٹ کو قابل عمل بنانے کے اقدامات کئے گئے اور ملک کی آبادی کے بڑے حصہ کو آدھار کارڈ کی اجرائی عمل میں لائی جاچکی ہے لیکن عدالتی رسہ کشی و اسکیمات سے کارڈ کو مربوط کرنے کے متعلق جاری تنازعہ کا فی الفور حل نہیں نکالا جاسکتا ہے ۔ اس کے باوجود آدھار کارڈ کی اہمیت اپنی جگہ مسلمہ ہے اور اب تو آدھار کارڈ پاسپورٹ کے لیے درکار شناخت و رہائش کے ثبوت کے طور پر بھی قبول کیا جانے لگا ہے ۔ لیکن بی ایس این ایل میں آج بھی آدھار کارڈ کو قبول کرنے سے انکار کیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ جب تک پورا کارڈ یعنی جو جاری کیا جارہا ہے وہ نہ ہوئے اسے قبول نہیں کیا جائے گا جب کہ جو آدھار کارڈ جاری کئے گئے ہیں ان پر ساتھ رکھنے کے لیے جس جگہ سے کارڈ کوکٹ کرنا ہے اس کے نشان ڈالے گئے ہیں تاکہ شہری اس شناخت کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھیں لیکن سرکاری محکمہ جات میں ہی جب ان کارڈس کو قبول کرنے سے انکار کیا جانے لگے تو ایسی صورت میں آدھار کارڈ کی اہمیت و وقعت گھٹتی جائے گی اور یہ کارڈس اپنی اہمیت کھودیں گے ۔ بی ایس این ایل کی جانب سے آدھار کارڈ کو بطور شناخت و رہائشی ثبوت قبول نہ کئے جانے کی بات سمجھ سے باہر ہے چونکہ بی ایس این ایل کا یہ اقدام سرکاری طور پرجاری کردہ دستاویز کو ماننے سے انکار کے مترادف ہے ۔ سابق میں کارپوریٹ اداروں و غیر سرکاری اداروں کی جانب سے آدھار کارڈ کو قبول نہ کئے جانے کی شکایات سامنے آچکی ہیں لیکن حالیہ عرصہ میں ان شکایتوں میں کمی واقع ہوئی مگر سرکاری محکمہ جات بالخصوص جن محکموں میں درخواستوں کے ادخال و دیگر امور انجام دئیے جاتے ہیں اور جو محکمے راست عوام سے جڑے ہوئے ہیں ان محکمہ جات کے عہدیداروں کو واضح ہدایات جاری کیا جانا ضروری ہے چونکہ اس طرح کی واضح ہدایات کی عدم موجودگی کے سبب سرکاری عہدیدار کچھ بھی نہ کرنے سے قاصر آدھار کارڈ کی اہمیت کو نادانستگی میں نقصان پہنچا رہے ہیں جو کہ اس کارڈ کے مستقبل کے لیے نقصان کا باعث ہوسکتا ہے ۔ ریاستی و مرکزی حکومت کارڈ کی اہمیت اس کی قبولیت کے علاوہ اس کے استعمال کے متعلق شعور بیدار کرتی ہے تو ایسی صورت میں آدھار کارڈ ہندوستان کے ہر شہری کی ضرورت بن سکتا ہے جو کہ کارڈ کی تیاری کے منصوبہ کا ہی جز ہے ۔ اس کی ضرورت کا احساس عوام میں اس کے متعلق شعور اجاگر کرے گا لیکن جب سرکاری دفاتر ہی اسے قبول کرنے سے انکار کریں گے تو ایسی صورت میں عوام میں آدھار کارڈ کے متعلق بدظنی پیدا ہونا فطری عمل ہے ۔۔