بھوبنیشور۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اُڈیشہ کی کئی دریائیں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ اس کی وجہ مسلسل موسلادھار بارش ہے۔ ریاستی حکومت نے بچاؤ کارروائیوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے 17 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا جبکہ بارش اور سیلاب سے متعلق حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی۔ کئی دریائیں طغیانی میں ہیں۔ جارج پور اور بھدرک اضلاع میں صورتِ حال خطرناک ہے۔ دریائے بیتارانی کئی علاقوں میں پریشان کن سیلابی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ خصوصی راحت رسانی کمشنر پی کے موہاپترا نے کہا کہ کئی دیہات سیلابی پانی میں گھر کر باقی علاقوں سے الگ تھلگ ہوگئے ہیں۔ پانچ اضلاع جارج پور، کٹک، سمبل پور، بھدرک اور کیونجھار کے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ان کے لئے مفت باورچی خانے قائم کئے گئے ہیں تاکہ انہیں پکی ہوئی غذا فراہم کی جاسکے، تاہم جارج پور اور بھدرک کے سواء امکان ہے کہ دیگر اضلاع میں صورتِ حال بہتر ہوجائے گی، کیونکہ بارش ان علاقوں میں کمزور پڑ گئی ہے۔ گزشتہ چار دن سے یہاں موسلادھار بارش جاری تھی۔ دریائے بیتا رانی میں طغیانی آگئی ہے اور ضلع جارج پور کے علاقہ اکھوا پاڑہ میں اس کی سطح آب میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے ضلع کے 50 ہزار افراد متاثر ہوگئے ہیں۔ 2000 سے زیادہ افراد کو گھرے ہوئے دیہاتوں سے راحت رسانی مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔ بارش اور سیلاب سے متعلقہ حادثات میں جاریہ موسم بارش میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔ موہاپترا نے کہا کہ بیشتر ہلاکتیں غرق ہونے یا دیواروں کے انہدام کا نتیجہ ہیں۔ 14 افراد بارش اور سیلاب کے پہلے دور میں اور 9 افراد ہفتہ کے دن سے اب تک ہلاک ہوئے ہیں۔ ضلع بھدرک میں سیلاب کی صورتِ حال سنگین ہے۔ راحت رسانی اشیاء بشمول خشک غذا اور دوائیں متاثرہ علاقوں میں سربراہ کی گئی ہیں۔ ضلع جارج پور کے کلکٹر انیل سامل نے کہا کہ تین بلاکس بدترین متاثر ہیں۔ انتظامیہ، صورتِ حال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ تقریباً 40,000 افراد جو سیلاب سے متاثرہ 9 پنچایتوں سے تعلق رکھتے ہیں، منتقل کئے گئے ہیں۔ بیتارانی کی سطح آب 41 میٹر ہے، جبکہ خطرہ کا نشان 38.36 میٹر مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح دریائے مہا ندی 26.50 میٹر کی بلندی پر کٹک کے قریب نارج کے علاقہ میں بہہ رہی ہے جہاں خطرہ کی سطح 26.41 میٹر ہے۔ دریاؤں کے بہاؤ میں 9.87 کیوزکس پانی کی شمولیت کے نتیجہ میں ان میں طغیانی آگئی ہے۔