ژنجیانگ میں ایغور مسلمانوں کیساتھ ناروا سلوک پر امریکی قانون سازوں کو تشویش

واشنگٹن ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکی قانون سازوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے خواہش کی ہیکہ چین نے ژنجیانگ خطہ میں جہاں چینی مسلمانوں کی کثیر تعداد آباد ہے، وہاں ان سے ناروا سلوک کئے جانے والے چینی عہدیداروں پر تحدیدات عائد کی جائے۔ فلوریڈا سینیٹر مارکو روبیو نے یہ اعلان کیا۔ وزیرخارجہ مائیک پومپیو اور وزیرخزانہ اسٹیونوچین، دونوں پارٹیوں کے کانگریس ارکان کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے سات چینی عہدیداروں اور سرویلانس آلات تیار کرنے والی ایک کمپنی کے دو ارکان کے خلاف تحدیدات عائد کرنے کی اپیل کی گئی۔ وال اسٹریٹ جرنل نے یہ رپورٹ دی۔ چین نے حالانکہ اس بات کی تردید کی ہے کہ ایغور مسلمانوں کی کثیر تعداد (ایک ملین) کو مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی دلچسپ ہوگا کہ جاریہ ماہ کے اوائل میں جنیوا میں انسانی حقوق کمیٹی کو ایک چینی عہدیدار نے بتایا کہ ژنجیانگ میں سیکوریٹی کی بہت زیادہ ضرورت ہے تاکہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی سے نمٹا جاسکے البتہ اس چینی عہدیدار نے اس سلسلہ میں کسی خاص اقلیتی گروپ یا مذہب کا نام نہیں لیا تھا۔