بیجنگ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) چین کے دھماکو صورتحال والے صوبہ ژنجیانگ کی علحدگی کیلئے جدوجہد کرنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور افغانستان سے متصل علاقہ میں چین کی جنگ زیادہ سخت، زیادہ خوفناک اور زیادہ بے رحم ہوگئی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ چین کے اعلی سطی قائدین نے کہا کہ پان اسلامک انتہا پسند گروپس کے احیاء کی وجہ سے چین کی لڑائی میں یہ شدت پیدا ہوئی ہے ۔ بین الاقوامی سطح پر انتہا پسند مذہبی گروپ کے احیاء کی وجہ سے چین میںمخالف دہشت گردی صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف ژنجیانگ ایغور خود اختیار علاقہ کے صدر ژیانگ چنگ ژیان نے کہا کہ آج چار عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے اور دیگر چار بشمول دو خواتین پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ ایک نیا میدان جنگ بن گیا ہے بیشتر دہشت گرد آن لائن اطلاعات کے زیر اثر حالیہ واقعات میں ملوث ہے۔