ڈ15ڈسمبر تک جی ایچ ایم سی انتخابات منعقد کرنے کی ہدایت

حکومت کا استدلال مسترد‘حلقوں کی حد بندی کیلئے حکومت کو 31اکٹوبر تک عدالت کی مہلت
حیدرآباد۔27اپریل ( سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ نے حکومت تلنگانہ کو 15ڈسمبر تک گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اس عدالت نے حکومت کو یہ ہدایت بھی کی کہ حلقوں کی از سرنو حدبندی اور حلقوں کو (درج فہرست طبقات/ قبائل / خواتین ) کیلئے محفوظ کرنے کا عمل 31اکٹوبر تک مکمل کرلیا جائے ۔ حکومت تلنگانہ نے جی ایچ ایم سی انتخابات کے انعقاد کیلئے مزید چھ ماہ کی مہلت طلب کی تھی لیکن عدالت نے مزید وقت دینے سے انکار کردیا ۔ حکومت نے یہ استدلال پیش کیا تھا کہ حیدرآباد اپنے رقبہ کے اعتبار سے سنگاپور سے بھی بڑا ہے ‘ چنانچہ یہاں انتخابات کے انعقاد کیلئے زائد وقت درکار ہوگا لیکن چیف جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا اور جسٹس پی وی سنجے کمار نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ یہ شہری ادارہ پہلے سے اسپیشل آفیسر کے زیرحکمرانی ہے چنانچہ انتخابات کے انعقاد میں مزید تاخیر نہیں کی جاسکتی ۔ عدالت العالیہ اپنے اجلاس پر فورم فار گڈ گورننس کی طرف سے دائر کردہ مفاد عامہ کی ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی جس میں منتخب جی ایچ ایم سی کی میعاد کے اختتام کے باوجود حکومت کی عدم کارکردگی کو چیلنج کیا گیا تھا ۔ قبل ازیں انتخابات کے انعقاد میں تاخیر اور مزید 249 دن کی مہلت طلبی پر عدالت العالیہ نے 17اپریل کو منعقدہ پیشی میں حکومت کی سرزنش کی تھی ۔ منتخبہ جی ایچ ایم سی کی میعاد ڈسمبر میں ختم ہوئی تھی ۔