’ڈی لائٹ ‘کیس : جینت سنہا نے کی اپنے موقف کی مدافعت

نئی دہلی6نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سول ایوی ایشن کے وزیر مملکت جینت سنہا نے آج امریکی کمپنی ڈی لائٹ ڈیزائن میں اپنی مدت کار اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن اور وزیر اعظم دفتر کے ساتھ معلومات کا اشتراک نہیں کرنے کے معاملے میں اپنا دفاع کرتے ہوئے آج کہا کہ جہاں ضروری تھا وہاں انہوں نے اپنے سلسلے میں پوری اطلاعات فراہم کردی ہے ۔ مسٹر سنہاستمبر 2009 سے دسمبر 2013 تک اومڈیار نیٹ ورک نام کی ایک کمپنی کے ہندوستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے ۔ان کی مدت کارکے دوران اس کمپنی نے امریکی کمپنی ڈی لائٹ ڈیزائن میں سرمایہ کاری کی تھی اور اس میں مسٹر سنہا ڈی لائٹ ڈیزائن کے ڈائریکٹروں میں بھی شامل تھے ۔اس دوران، ڈی لائٹ ڈیزائن نے اسی نام سے کیمین آئی لینڈواقع اپنی کمپنی کے ذریعہ نیدرلینڈ کے ایک سرمایہ کار سے 30لاکھ ڈالر کے قرض کو منظوری دی تھی ۔مسٹر سنہا نے دسمبر 2013 میں اومڈیان نیٹ ورک کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا، لیکن وہ ایک آزاد ڈائریکٹر کے طور پر نومبر 2014 تک اس کے ڈائرکٹروں میں شامل رہے ۔ نومبر میں مرکزی کابینہ میں شامل کئے جانے پر انہوں نے آزاد ڈائریکٹر کے طور پربھی استعفیٰ دے دیا۔ایک معروف انگریزی روزنامہ میں شائع ہونے والی خبروں میں مبینہ طور پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ 2014 میں لوک سبھا انتخابات کے دوران مسٹر سنہا نے اپنے حلف نامے میں یہ بات پوشیدہ رکھی اور وزیراعظم کے دفتر کو بھی اس کی اطلاع نہیں دی۔مسٹر سنہا نے آج صبح ایک کے بعد ایک ٹویٹ کرکے کہا، "یہ تمام لین دین جائز تھے . … ان تمام کے سلسلے میں متعلقہ ایجنسیوںکو ضروری فائلنگ کے ذریعہ انہیں مکمل معلومات دے دی گئی ہے ۔اومڈیارنیٹ ورک چھوڑنے کے بعد، مجھے ڈی لائٹ بورڈ میں ایک آزاد ڈائریکٹر کے طور پر رہنے کے لئے کہا گیا تھا۔ مرکزی کابینہ میں شامل ہونے کے فورا بعد، میں نے آزاد ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ” مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ تمام ٹرانزیکشنزڈی لائٹ کے لئے اومڈیار کے ایک نمائندے کے طور پر کیا گیا تھا، نہ کہ کسی ذاتی مقصد کے لئے ۔