کویتا کو شکست کا خوف ، ڈی سنجے اور اروند کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 27 ۔ جون (سیاست نیوز) نظام آباد ضلع کی سیاست نے آج اس وقت نیا موڑ لے لیا، جب کویتا اور ڈی سرینواس ایک دوسرے کے مقابل دکھائی دیئے ۔ رکن پارلیمنٹ کویتا نے ضلع کے عوامی نمائندوں کی دستخط کے ساتھ ڈی سرینواس کے خلاف چیف منسٹر سے نمائندگی کی تو دوسری طرف ڈی سرینواس کے دونوں فرزندوں نے اپنے والد کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کویتا کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سابق میئر ڈی سنجے اور بی جے پی کے قائد ڈی اروند نے علحدہ علحدہ ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کویتا دراصل آئندہ انتخابات میں شکست کے خوف سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ ڈی سنجے جو کانگریس پارٹی میں برقرار ہے، کویتا کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ ان کے والد ٹی آر ایس کی مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مکتوب کی روانگی پر تنقید کی اور کہا کہ ان کے خلاف سازش کی گئی ہے۔ میرے والد کے خلاف لگائے گئے الزامات مضحکہ خیز ہے۔ دراصل کویتا اپنی شکست کے خوف سے الزامات عائد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرزند سے خوف کے نتیجہ میں والد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنا مضحکہ خیز ہے۔ ڈی سرینواس نے آج اپنے حامیوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں سنجے بھی شریک تھے ۔ ڈی سرینواس کے دوسرے فرزند دھرما پوری اروند جو ریاستی بی جے پی کے قائد ہیں، تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کویتا گزشتہ چار برسوں سے ضلع میں دکھائی نہیں دی۔ عوام میں ناراضگی کو دیکھتے ہوئے وہ ڈی سرینواس کو نشانہ بنارہی ہے۔ اروند نے کہا کہ ہمارے خاندان نے ضلع کے عوام کی زبردست خدمت کی ہے۔ بعد میں کویتا لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں کویتا نے عوام کیلئے فائدہ مند ایک کام بھی انجام نہیں دیا۔ وہ ایک سلیبریٹی کی طرح کبھی کبھی ضلع کا دورہ کرتی ہیں لیکن انہیں ضلع کی ترقی سے کوئی مطلب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے کارکنوں نے ڈی سرینواس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے شکایت کی تھی کہ انہیں اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں میں ڈی سرینواس نے کسی کانگریسی قائد سے ملاقات کی ہو، اس بارے میں انٹلیجنس سے معلومات حاصل کی جائیں۔ حکومت کے پاس انٹلیجنس موجود ہے، اس کے باوجود کویتا کے الزامات افسوسناک ہے۔ اروند نے کہا کہ لوک سبھا کیلئے دوبارہ منتخب ہونے کے امکانات کو موہوم دیکھ کر کویتا نے ڈی سرینواس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ اروند نے کہا کہ مجھ پر جو غصہ ہے ، وہ میرے والد پر کیوں نکالا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ ڈی سرینواس کے دوسرے فرزند ڈی اروند نے بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی ہے اور وہ آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر لوک سبھا حلقہ نظام آباد سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔