ڈی سرینواس اپنی سالگرہ پر اہم سیاسی فیصلہ کریں گے

حامیوں سے مشاورت، ٹی آر ایس قیادت سے ناراضگی، کانگریس میں واپسی ممکن
حیدرآباد ۔ 18۔ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی کے مجوزہ انتخابات سے عین قبل ٹی آر ایس میں بڑھتی ناراضگیوں کے سبب کئی اہم قائدین پارٹی چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ کانگریس سے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والے سینئر قائد ڈی سرینواس ان دنوں پارٹی قیادت کے رویہ سے ناراض ہیں اور توقع ہے کہ وہ 27 ستمبر کو اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں اہم فیصلہ کریں گے۔ نظام آباد سے تعلق رکھنے والے ڈی سرینواس کو ٹی آر ایس میں شمولیت کے بعد راجیہ سبھا کا رکن مقرر کیا گیا لیکن حالیہ عرصہ میں ان کے فرزندان کی کانگریس اور بی جے پی میں سرگرمیوں پر ٹی آر ایس قیادت نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ڈی سرینواس پر دباؤ بنایا گیا کہ وہ اپنے فرزندان کو مخالف ٹی آر ایس سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکیں۔ لوک سبھا حلقہ نظام آباد کی نمائندگی کرنے والی کے سی آر کی دختر کویتا نے ضلع کے عوامی نمائندوں کے ہمراہ چیف منسٹر سے نمائندگی کی اور ڈی سرینواس کو پارٹی سے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ۔ کے سی آر نے اگرچہ ڈی سرینواس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی لیکن پارٹی میں انہیں یکا و تنہا کردیا گیا۔ پارٹی کی سرگرمیوں سے انہیں دور رکھتے ہوئے کارکنوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ڈی سرینواس مخالف پارٹی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ڈی سرینواس نے حال ہی میں پارٹی کے وسیع تر اجلاس میں شرکت کی تھی لیکن کے سی آر نے ان سے ملاقات نہیں کی ۔ اسمبلی انتخابات سے عین قبل ڈی سرینواس کے حامیوں نے کانگریس میں واپسی کا مشورہ دیا ہے۔ ضلع سے تعلق رکھنے والے ٹی آر ایس رکن کونسل بھوپتی ریڈی نے گزشتہ دنوں راہول گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈی سرینواس نے بھی اپنی قدیم پارٹی کانگریس میں واپسی کا من بنالیا ہے اور اس سلسلہ میں 27 ستمبر کو اہم اعلان کیا جائے گا ۔ ڈی سرینواس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایس میں برقراری کا اب کوئی مطلب نہیں۔ کیونکہ پارٹی نے سینئر قائدین کو نظرانداز کردیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں ڈی سرینواس کے فیصلہ کو لیکر تجسس پایا جاتا ہے۔ ٹی آر ایس قائدین کا کہنا ہے کہ کانگریس میں واپسی کے باوجود ٹی آر ایس کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ ڈی سرینواس نے نظام آباد اور بالخصوص نظام آباد رورل اسمبلی حلقہ کے تمام منڈلوں سے اپنے حامیوں کو مدعو کرتے ہوئے سیاسی صورتحال پر مشاورت کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حامیوں کے مشورہ کے مطابق اپنی سالگرہ کے موقع پر 27 ستمبر کو وہ اہم سیاسی فیصلہ کا اعلان کریں گے۔ ڈی سرینواس نے اگرچہ مخالف پارٹی سرگرمیوں سے ملوث ہونے کی تردید کی جس کے باوجود ٹی آر ایس قیادت ان سے مطمئن نہیں ہے۔